لاہور:

بلوچستان میں کوئٹہ سمیت دیگر شہروں سے چلنے والی ٹرینوں میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں، نفری 11 سے بڑھا کر 40 کر دی گئی ہے۔

آئی جی ریلوے رائے محمد طاہر نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ، سبی اور مچھ ریلوے اسٹیشنوں کی بانڈری وال تعمیر کی جائے گی، برجیاں بنا کر اسنائپر تعینات کیے جائیں گے۔ سیکیورٹی پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سیکیورٹی اہلکاروں کو جدید اسلحہ اور رات کی تاریکی میں دور تک دیکھنے والی دوربین بھی فراہم کی گئی ہیں جبکہ وائرلیس سسٹم کو بھی اَپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے میٹریل کی چوری روکنے کے لیے اہم ا قدامات کر رہے ہیں، ڈیوٹی سے جانے والا فوٹیج بنا کر جایا کرے گا اور دوسرے کو چارج دے گا۔ اسی طرح، دوسرا بھی ڈیوڈی آف کرتے وقت ویڈیو بنا کر دے گا جو مین کنٹرول سینٹر میں بھی محفوظ ہوا کرے گی۔

آئی جی نے کہا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور کارروائیاں کی جائیں گی اور ہر صورت زمین واگزار کروائی جائے گی۔ تمام تھانوں میں اسٹیشنری سمیت روز مرہ کا استعمال ہونے والا بنیادی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس اہکاروں کے فنڈز اسکیل دوسری فورسز کے برابر اَپ گریڈ کرنے کے لیے سمری بجھوا دی گئی ہے، فنڈز کی کمی ہے مگر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ فنڈز فراہم کیے جائیں گے جبکہ ریلوے تنصیبات اور ٹرینوں کی سیکیورٹی کو جدید طرز پر مکمل کریں گے اس کے لیے ایک جامع پلان بنایا گیا ہے۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ ریلوے پولیس میں جزاء اور سزاء دونوں پر ہی عمل ہوگا، وسائل فراہم کرنے کے بعد اس پر بھی فوری عمل درآمد شروع ہو جائے گا تاکہ کسی کے پاس کوئی جواز نہ ہو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ ریلوے

پڑھیں:

بلوچستان: رکھنی میں دھماکہ ایک شخص جاں بحق، 12 زخمی

بلوچستان کے ضلع بارکھان کی تحصیل رکھنی کے مرکزی بازار میں زوردار دھماکہ ہوا۔ ایس ایچ او پولیس ابرار احمد نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ شہر کے گنجان آباد بازار ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

ابرار احمد نے بتایا کہ دھماکہ کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹا کرنا شروع کر دیے جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟

ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔

ادھر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے رکنی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی پر دل گرفتہ ہیں، زخمیوں کو فوری اور مکمل طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کے دشمنوں کا عمل ہے۔ معصوم جانوں کا ضیاع ناقابلِ برداشت سانحہ ہے۔ حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان

صوبائی وزیر نے کہا کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ متعلقہ ادارے فوری طور پر امدادی کارروائیاں تیز کریں اور دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان حملہ بم دھماکا خودکش دھماکا رکھنی حملہ

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت: پنجاب جانے والی مین گیس پائپ لائن بارودی مواد سے اڑا دی گئی
  • آزاد جموں و کشمیر کا مالی سال 26-2025ء کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا
  • پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کے ٹریک پر دھماکا
  • پاکستان سے روس جانے والی پہلی مال بردار ٹرین منسوخ
  • آبنائے ہرمز میں بھارتی کمپنی کا خالی آئل ٹینکر چین جانے والے تیل سے بھر ے آئل ٹینکر سے ٹکرا گیا، خطے میں مزید کشیدگی کا خطرہ
  •  ایران اسرائیل جنگ: پاکستان سے روس جانے والی مال بردار ٹرین کی روانگی منسوخ
  • بلوچستان میں 2 بم دھماکے، 2 افراد جاں بحق، 11 زخمی
  • بلوچستان: رکھنی میں دھماکہ ایک شخص جاں بحق، 12 زخمی
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے سیکڑوں مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • بلوچستان: مچھ میں بم دھماکے سے ریلوے ٹریک کو جزوی نقصان، ملازم زخمی