پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی موجودہ قیادت پر سمجھوتہ کرنے اور عمران خان سے غداری کا الزام لگا تے ہوئے دعوی کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں جو فلم چل رہی ہے، اس کے لیے مجھے بھی آفر ہوئی تھی، لیکن میں عمران خان کے ساتھ غداری نہیں کرسکتا تھا.

پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پارلیمینٹرین) اور سابق وزیر اعلیٰ محمود خان نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت میں سب کمپرومائزڈ ہیں، میں یہ نہیں کرسکتا تھا، میں نے تحریک انصاف عمران خان ، مراد سعید اور اپنی عزت کی خاطر چھوڑی ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے مفاد میں کیا تھا، حالات کچھ ایسے بنے تھے کہ سب کو معلوم ہے، یہ نہیں کرسکتا تھا کہ پارٹی کے اندر ہوتا اور عمران خان کو دھوکا دیتا، اسی لیے پارٹی چھوڑنی پڑگئی محمود خان نے کہا کہ عمران خان نے سیاست سکھائی، آج بھی ان کی عزت کرتا ہوں، نون لیگ اور پی پی پی سے بھی شمولیت کی دعوتیں ملی تھیں، عمران خان کے پیچھے باتیں کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، میرے حجرے میں آج بھی عمران خان کی تصویریں آویزاں ہیں، مجھے اقتدار کی بھوک ہوتی توآج وفاقی وزیر ہوتا لیکن پیشکش مسترد کی ہے.

انہوں نے کہاکہ 2010 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی سوات میں پی ٹی آئی میں نے بنائی، میری پہچان صرف پی ٹی آئی سے نہیں، پہلے سے ایک سیاسی بیک گراﺅنڈ رکھتا ہوں سابق وزیراعلیٰ نے دعوی کیا کہ میں میرٹ پر چیف منسٹر بنا تھا، عمران خان کا شکر گزار ہوں کہ مالاکنڈ کے تمام فیصلے میری مشاورت سے مشروط ہوتے تھے، تحریک انصاف کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں بعض باتیں میڈیا پر بتا نہیں سکتا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحریک انصاف پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں رہنما پی ٹی آئی  علی محمد خان  نے کہا ہے کہ حکومت  کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا، حکومت بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کرے  میں خود بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ حکومت والے فوری طور پر سعودی عرب سمیت دوست ممالک جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ  حکومت  کو آج رات یا کل  ہی  مشترکہ اجلاس  بلا لینا چاہیے تھا، میں  سمجھتا ہوں کہ  سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، میں حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آ جائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یکجہتی چاہیے تو حکومت  اپنی ذات سے نکلے۔ حکومت  کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہوگا ، ایک تصویر آجائے  جس میں  بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم شہباز شریف  اور  دیگر  ایک  ساتھ نظر آ جائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور  بھارت دیکھ لے  تو بھارت کی جرات نہیں ہوگی، حکومت انگیج کرے  تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں ۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو قومی یکجہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت  کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے ،بھارتی  جارحیت کیخلاف  ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے ، ملک کو  تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے۔

انہوں  نے کہا کہ میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے ۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر  نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں  گے نہیں بلکہ جواب دیں گے،پاکستان کے دفاع کے  پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ  قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے انہیں اس وقت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے اور کھل کر بات کرنی چاہیے۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں ،لیکن جب ماں  پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا  ہوتا ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ  حکومت والے دوست ممالک جائیں اُن کو موجودہ صورت حال پر انگیج کریں، سعودی عرب ، چین  جائیں اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ تنقید کا وقت نہیں ہے ، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا قدم ہے لیکن یہ  ردعمل ہے ، ہمیں پیشگی  اقدامات کرنے چاہیں تھے، ہمیں دشمن  کیخلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔

علی محمد خان  نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا،افغان طالبان  نہیں بلکہ ٹی ٹی پی  نے پاکستان  میں حملے کیے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • بھارت کیخلاف قومی یکجہتی کیلئے عمران خان کو رہا کیا جائے، عمر ایوب
  • بھارت کا رویہ قابل مذمت، وقت کا تقاضا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے، بیرسٹر سیف
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تحریک انصاف کو بھی بلایا جائے: فیصل واوڈا
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • تحریک انصاف سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی
  • مولانا نے اتحاد کیوں نہیں بنایا
  • جنید اکبر کا احتجاج کے حوالے سے بیان سامنے آگیا