کرپشن الزامات،سابق صدر کواہلیہ سمیت 15سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پیرو(انٹرنیشنل ڈیسک) پیرو کی ایک عدالت نے سابق صدر اولانٹا ہمالا اور ان کی اہلیہ نادین ہریڈیا کو 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ان پر برازیلی تعمیراتی کمپنی اوڈی بریچٹ (Odebrecht) سے غیر قانونی فنڈز حاصل کر کے 2006 اور 2011 کے صدارتی انتخابی مہم کی مالی معاونت کا الزام ثابت ہوا۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ ہمالا اور ان کی اہلیہ نے اوڈی بریچٹ اور اُس وقت کے وینزویلا کے صدر ہیگو شاویز کی حکومت سے لاکھوں ڈالر وصول کیے۔اس سزا کے بعد وہ پیرو کی تاریخ کے تیسرے صدر بن گئے ہیں۔ جنہیں کرپشن کے جرم میں قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
یاد رہے، سابق صدر الیجاندرو toldo کو 2024 میں 20 سال اور البیٹو فوجی موری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت متعدد جرائم پر سزا ہو چکی ہے۔
ہمالا اور ان کی اہلیہ کو 2017 سے 2018 تک قبل از مقدمہ حراست میں رکھا گیا تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہو سکیں۔ مقدمہ 2022 میں شروع ہوا تھا اور دونوں کے ساتھ آٹھ دیگر افراد کو بھی سزا سنائی گئی ہے۔
اوڈی بریچٹ نے 2016 میں لاطینی امریکا میں وسیع پیمانے پر رشوت ستانی کا اعتراف کیا تھا، جس کے بعد پیرو میں متعدد سابق صدور، وزراء، اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہوا۔ ان میں سابق صدر ایلن گارسیا بھی شامل تھے، جنہوں نے گرفتاری کے وقت خودکشی کر لی تھی۔
مزیدپڑھیں:ایم پی اے کے بھتیجے پر الزامات، متاثرہ لڑکی کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)
مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔
صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔
سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔