پشاور کی تین بہنوں نے آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش چیمپئین شپ کے فائنل میں جگہ بنالی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
علی سسٹرز سمیت پانچ پاکستانی کھلاڑیوں نے آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش چیمپئین شپ کے مختلف ایونٹس کے فائنلز میں جگہ بنالی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق میلبرن میں جاری آسٹریلین ونیئر اوپن اسکواش چیمپئین شپ میں پاکستان کے کھلاڑیوں نے عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھا۔
پشاور سے تعلق رکھنے والی علی سسٹرز کے نام سے معروف تین بہنوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی حریف کھلاڑیوں کو مات دے کر فائنل میں رسائی پاکر ریکارڈ قائم کردیا۔
تینوں بہنوں نے کوئی گیم ہارے بغیر 0-3 کے یکساں اسکور سے فتوحات اپنے نام کیں۔
گرلز انڈر19 کے سیمی فائنل میں ٹاپ سیڈ ماہ نورعلی نے آسٹریلیا کی الزبتھ وانگ کو شکست دی۔
گرلز انڈر17 کے سیمی فائنل میں ٹاپ سیڈ مہوش علی نے آسٹریلیا ہی کی ٹینا ما کو بآآسانی زیر کرلیا۔
گرلز انڈر15 کے سیمی فائنل میں سیڈ2 سحرش علی نے نیوزی لینڈ کی اولیوا وان زون کومات دے دی، اسکواش کی تاریخ میں تیسرا موقعہ ہے کہ تین سگی بہنوں نے ایک ساتھ انٹرنیشنل پلاٹینیم کیٹیگری چیمپئین شپ کے فائنل میں کھیلنے کا حق حاصل کیا۔
دوسری جانب پاکستان کے احمد علی ناز بھی اپنے حریف کو ہرا کربوائز انڈر 11 کے فائنل میں پہنچ گئے، راولپنڈی کے ازان علی خان نے ایڈن فنالے مولیگین کو 0-3 سے ہرا کر بوائزانڈر17 ایونٹ کے فائنل میں رسائی پالی۔
ان کے چھوٹے بھائی فیضان خان راستے میں ٹرین خراب ہوجانے کی وجہ سے بروقت کورٹ نہ پہنچ سکے اور بوائز انڈر 13 ایونٹ کا سیمی فائنل کھیلنے سے محروم ہوگئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئین شپ فائنل میں
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔