بہاولپور:ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کی میتیں آبائی ضلع بہاولپور پہنچادی گئیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق پاکستانی مکینکس کے جسد خاکی رات گئے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد اور پھر وہاں سے بہاولپور پہنچائے گئے، جہاں سے ایمبولنسز کے ذریعے آبائی علاقوں میں لائے گئے۔

بہاولپور میں مرنے والوں کے پیاروں نے میتیں دیکھ کر علاقے میں کہرام برپا کر دیا، مقتولین کے گھروں پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے، اہلخانہ غم سے نڈھال تھے۔

تمام میتوں کو آبائی علاقوں میں نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کردیا گیا، نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے سیستان میں 8 پاکستانیوں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا تھا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

یاد رہے کہ 12 اپریل کو ایران کے مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایک مسلح حملے میں کم از کم 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو مبینہ طور پر 12 اپریل کو ایران کے ضلع مہرستان میں ایک ورکشاپ میں نامعلوم مسلح افراد نے ہاتھ پاؤں باندھ کر گولی مار کر قتل کر دیا تھا، وہ تقریباً 5 سال سے اس علاقے میں موٹر مکینک کے طور پر کام کر رہے تھے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی

ایرانی جوہری پروگرام پر جاری بات چیت کے درمیان امریکا نے ایران کے مائع پیٹرولیم گیس یعنی ایل پی جی کے ادارے اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایرانی مائع پیٹرولیم گیس میگنیٹ سید اسد اللہ امام جمعہ اور ان کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو نشانہ بناتے ہوئے نئی پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

Targeted in the new measure was "Iranian national and liquified petroleum gas (LPG) magnate Seyed Asadoollah Emamjomeh and his corporate network, which is collectively responsible for shipping hundreds of millions of dollars’ worth of Iranian LPG and crude oil to foreign…

— Iran International English (@IranIntl_En) April 22, 2025

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ امام جمعہ کا نیٹ ورک سینکڑوں ملین ڈالر مالیت کی ایرانی ایل پی جی اور خام تیل بیرونی منڈیوں میں بھیجنے کا ذمہ دار ہے، جبکہ دونوں مصنوعات ایران کے لیے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔

’جو ایران کے جوہری اور جدید روایتی ہتھیاروں کے پروگراموں سمیت اس کے علاقائی پروکسی گروپس بشمول حزب اللہ، یمن کے حوثی اور فلسطینی حماس گروپ کو فنڈ دینے میں مدد کرتی ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان

اپنے ایک بیان میں امریکی سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا تھا کہ امام جمعہ اور اس کے نیٹ ورک نے امریکی پابندیوں سے بچنے اور ایران کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے لیے امریکا سمیت ایل پی جی کی ہزاروں کھیپیں برآمد کرنے کی کوشش کی۔

ایران اور امریکا نے گزشتہ ہفتے کے روز ممکنہ جوہری معاہدے کے لیے ایک فریم ورک کی تیاری کا آغاز کرنے پر اتفاق کیاتھا، جسے ایک امریکی اہلکار نے ’بہت اچھی پیش رفت‘ قرار دیا تھا، تاہم مذکورہ مذاکرات کے پس منظر میں یہ حالیہ پابندیاں بظاہر ایران پر بڑھتے ہوئے امریکی دباؤ کا پیش خیمہ نظر آتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکاٹ بیسنٹ امریکا ایران ایل پی جی سید اسد اللہ امام جمعہ سیکریٹری خزانہ کارپوریٹ نیٹ ورک مائع پیٹرولیم گیس محکمہ خزانہ

متعلقہ مضامین

  • ایرانی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو
  • پاک بھارت کشیدگی: اب تک کتنے پاکستانی بھارت اور بھارتی شہری پاکستان چھوڑ گئے؟
  • اسحاق ڈار کا سعودی ،ایرانی ہم منصب سے رابطہ، سلامتی کمیٹی فیصلوں سے آگاہ کیا
  • پاک ، بھارت کشیدگی : وزیر خارجہ کا سعودی و ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ
  • وزیر خارجہ کا سعودی و ایرانی ہم منصب سے رابطہ، بھارتی جارحیت پر سخت جواب دینے کے عزم کا اعادہ
  • بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ہم ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام