متحدہ عرب امارات میں ورک پرمٹ حاصل کرنے کا نیا آسان طریقہ متعارف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کی وزارت انسانی وسائل و امارات کاری (MOHRE) نے بیرون ملک موجود ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کے لیے ورک پرمٹ حاصل کرنے کا طریقہ کار آسان بنا دیا ہے۔ یہ عمل صرف آجر (employer) ہی شروع کر سکتا ہے۔
وزارت کے مطابق، ورک پرمٹ حاصل کرنے کے لیے چار مراحل پر عمل کرنا ہوگا: آجر کو UAE پاس یا ڈیجیٹل آئی ڈی کے ذریعے لاگ ان کرنا ہوگا۔ درخواست وزارت کی آن لائن سروسز کے ذریعے جمع کروانی ہوگی۔
مطلوبہ دستاویزات مکمل ہونے پر درخواست الیکٹرانک طور پر منظور کی جائے گی، بصورت دیگر دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت دی جائے گی۔ منظوری کے بعد حکومتی فیس اور انشورنس یا بینک گارنٹی جمع کرانا ہوگی، اور ملازمت کی آفر لیٹر منسلک کرنا ضروری ہوگا۔
وزارت ہنر مند ملازمتوں کے لیے تعلیمی اسناد کی تصدیق وزارت تعلیم سے کروائے گی، جو دو ہفتوں میں مکمل ہوگی۔ مطلوبہ دستاویزات میں پاسپورٹ کاپی، رنگین تصویر اور تصدیق شدہ تعلیمی سند شامل ہیں۔
اگر کسی کی تنخواہ 4,000 درہم سے کم ہو تو وہ ہنر مند کے زمرے میں شمار نہیں ہوگا، چاہے اس کے پاس سند ہو۔ مخصوص پیشوں جیسے ڈاکٹر، استاد، کوچ، اور وکیل کے لیے پیشہ ورانہ لائسنس درکار ہوگا، جو متعلقہ اماراتی ادارے جاری کریں گے۔
پاکستان، افغانستان، عراق اور ایران سے درخواست دہندگان کو اپنا قومی شناختی کارڈ دونوں طرف کی واضح تصاویر کے ساتھ جمع کرانا ہوگا۔
ادارے کے پاس درست تجارتی لائسنس، کوئی خلاف ورزی نہ ہو، الیکٹرانک کوٹہ دستیاب ہو اور دستخط کا قانونی اختیار ہونا ضروری ہے۔ کارکن کی عمر کم از کم 18 سال ہو اور اس کے پاس پہلے سے فعال ورک پرمٹ نہ ہو۔
ورک پرمٹ جاری ہونے کے چھ ماہ کے اندر تبدیلی کی اجازت ہے بشرطیکہ قومیت تبدیل ہو مگر ملازمت کا عنوان اور جنس وہی رہے۔ پرانا انٹری پرمٹ وفاقی ادارے کے ذریعے منسوخ کرانا ہوگا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا:۔ بنگلادیش نے پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بنگلادیش کے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا ہے ،اس اقدام کو مسلم اکثریتی ملک میں اسلام پسند گروپوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
رواں سال اگست میں پرائمری تعلیم کی نگرانی کرنے والی وزارت نے موسیقی کے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے ایک سرکلر جاری کیا تھا جسے عبوری حکومت نے اب تبدیل کر دیا ہے۔
وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے فیصلہ ختم کر دیا ہے اور حکم جاری کر دیا ہے۔ موسیقی اور جسمانی تعلیم (فزیکل ایجوکیشن) دونوں پوسٹوں کو اب ختم کر دیا گیا ہے ۔ بنگلادیشی حکومت نے اس فیصلے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یہ تبدیلی بنگلادیش کی سب سے بڑی اسلام پسند سیاسی جماعت، “جماعت اسلامی” اور دیگر اسلامی تنظیموں کے شدید احتجاج کے بعد ہوئی ہے جو اسکول کے نصاب میں موسیقی کی شمولیت کی مخالفت کرتی ہیں۔
اے ایف ایم عبوری کابینہ میں مذہبی امور کا قلمدان سنبھالنے والے خالد حسین نے گزشتہ ہفتے وزارت تعلیم کے حکام سے اس معاملے پر بات چیت کی تھی۔ انہوں نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جو عوامی جذبات کے خلاف ہو۔ اگست 2024ءمیں شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک سیاسی بحران کا شکار ہے۔