نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل نُرلان یرمیک بائیوف سےاسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔

اسحاق ڈار نے نُرلان یرمیک بائیوف کو سیکریٹری جنرل کی ذمے داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم یعنی ایس سی او کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: ایس سی او ڈیولپمنٹ بینک اور فنڈ بنانے پر اتفاق

ترجمان دفترِ خارجہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات پر زور دیا اور تنظیم کے مقاصد کو فوقیت دینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

انہوں نے علاقائی امن کے حوالے سے ایس سی او کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم نہ صرف سیکیورٹی بلکہ خطّے میں معاشی ترقی کے حصول کا بھی ذریعہ ہے۔

مزید پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی شمولیت کی منظوری، اجلاس میں شہباز شریف کی آن لائن شرکت

اسحاق ڈار نے ایس سی او ضابطوں کے اندر رہتے ہوئے پاکستان کے تعمیری اور دوطرفہ مفید، خاص طور پر دوطرفہ تجارت، رابطہ کاری اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں پاکستان کے کردار کا ذکر کیا۔

ایس سی او سیکریٹری جنرل نے مہمان نوازی اور تنظیم کی سرگرمیوں میں فعال شرکت پر پاکستان کی تعریف کی، انہوں نے اکتوبر 2024 میں ایس سی او سربراہانِ حکومت اجلاس کے کامیاب انعقاد پر بھی پاکستان کے کردار کو سراہا۔

مزید پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم: ڈالر سے جان چھڑائیں، تجارت قومی کرنسی میں کریں، ایران

دونوں رہنماؤں نے ٹرانسپورٹ، سامانِ تجارت کی نقل و حمل، توانائی، سکیورٹی، صحت، ماحول دوست توانائی اور فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار ایس سی او سیکریٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم نائب وزیر اعظم نُرلان یرمیک بائیوف وزیر خارجہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار ایس سی او سیکریٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم شنگھائی تعاون تنظیم سیکریٹری جنرل اسحاق ڈار نے پاکستان کے ایس سی او

پڑھیں:

اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز

پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تعاون دنیا کے 1.9 ارب مسلمانوں کی اجتماعی آواز اور توقعات کی نمائندگی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں جب جنگیں، قبضے، انسانی بحران اور نفرت انگیز نظریات بڑھتے جا رہے ہیں تو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان عملی شراکت داری کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس شراکت کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور چاہتا ہے کہ یہ تعلق مضبوط، مؤثر اور باقاعدہ ادارہ جاتی تعاون میں ڈھل جائے۔

او آئی سی، ایک مؤثر سیاسی قوت

اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بعد سب سے بڑی بین الحکومتی تنظیم ہونے کے ناطے او آئی سی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو عالمی و علاقائی سطح پر سیاسی اور انسانی ترجیحات کو یکجا کرتا ہے۔ او آئی سی فلسطین، جموں و کشمیر، شام، لیبیا، افغانستان اور یمن جیسے تنازعات میں انصاف، آزادی اور امن کی حمایت میں سرگرم رہی ہے۔

مزید پڑھیے: عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور

اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے زمینی حقائق پر مبنی ابتدائی انتباہی نظام، مشترکہ ثالثی فریم ورک اور سیاسی و تکنیکی اشتراک عمل کو فروغ دینا ہوگا تاکہ حقیقی نتائج سامنے آئیں۔

اسلاموفوبیا کی مذمت اور عالمی دن کی اہمیت

اسحاق ڈار نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی نفرت اقوام متحدہ کے چارٹر کی روح کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے 15 مارچ کو ’عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا‘ قرار دینے کی قرارداد کی منظوری اور یو این اسپیشل ایلچی کی تقرری اس مسئلے پر عالمی عزم کی علامت ہیں اور او آئی سی اس مسئلے پر ہمیشہ توانا آواز رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کے سپرد، جولائی 2025 میں اعلیٰ سطح اجلاسوں کی میزبانی کرے گا

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی رکن ریاستیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حق میں ہیں اور اس میں او آئی سی کو مناسب نمائندگی دی جانی چاہیے تاکہ عالمی طاقت کے توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔

’اقوام متحدہ و او آئی سی تعلقات کو باقاعدہ شکل دی جائے‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مابین تعلق کو باقاعدہ، دیرپا اور منظم میکانزم میں ڈھالا جانا چاہیے تاکہ عالمی امن اور سلامتی کے ضمن میں زیادہ مؤثر کردار ادا کیا جا سکے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں اقوام متحدہ تنہا مؤثر کردار ادا کرنے سے قاصر رہی ہے۔

صدارتی اعلامیے کی منظوری پر اظہار تشکر

خطاب کے اختتام پر اسحاق ڈار نے تمام ممالک کی تعمیری شراکت داری پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ اجلاس میں ایک صدارتی اعلامیے کی منظوری دی گئی جو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل او آئی سی سلامتی کونسل نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا معاشی ترقی کا نیا منصوبہ، 2029 تک جی ڈی پی گروتھ کیلئے 40 اہداف مقرر
  • وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ سے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات، ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر تبادلہ خیال
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے، اسحاق ڈار
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • پاکستان اور چین کے درمیان میری ٹائم تعاون کے نئے باب کا آغاز،معاہدے پردستخط  
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
  • 2025 ایس سی او سولائزیشن ڈائیلاگ کا افتتاح
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات