پی ٹی آئی بات چیت کیلئے کس کے جواب کی منتظر ہے؟ اعظم سواتی نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ جو کہتے ہیں کوئی ڈیل ہو رہی ہے ان کی عقل چلی گئی ہے، بات چیت کیلئے عارف علوی کے جواب کا انتظار ہے۔
جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آج یہاں عالیہ حمزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے آیا ہوں جنہیں گزشتہ روز گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اگر بات کریں گے تو صرف جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کیلئے کریں گے، بات چیت کیلئے عارف علوی کے جواب کا انتظار کر رہا ہوں انہوں نے پچھلے ہفتے آنا تھا، اب وہ اگلے ہفتے آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا لیکن یہ واضح ہے کہ بات چیت بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے نہیں ہونی، وہ تاریخ میں اپنا نام رقم کرچکے ہیں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی سے ملاقات میں کہا تھا کہ مانسہرہ میں میرا ایک لاکھ ووٹ تھا اب ایک ووٹ بھی نہیں ہے، پارٹی کی لیڈر شپ سے کہتا ہوں اب ہماری وہ حیثیت نہیں رہی جو پہلے تھی اب صرف اور صرف بانی پی ٹی آئی اور عوام کا ساتھ ہے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ سابق صدر مملکت عارف علوی بہت بڑا انسان اور بانی کا رائٹ ہینڈ ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی بات چیت نے کہا
پڑھیں:
واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے واہگہ بارڈر پر خودکش حملہ کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے تین مجرمان کو بری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلوں پر سماعت کی،اپیل کنندگان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی کا واقعہ دوہزار چودہ میں پیش آیا مگر مقدمے میں نوماہ کے بعد نامزد کیا۔
اپیل کنندگان پر خودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کا الزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کا کوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی،ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کودوہزار بیس میں بلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کے واقعہ میں پچپن شہری شہید ہوئے،وقوعہ میں ایک سو دس شہری زخمی ہوئے،ملزم کسی کے رعائت کےمستحق نہیں سزائے موت برقرار رکھی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا،مجرمان کے خلاف واہگہ بارڈر خود کش حملہ کا مقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا تھا۔