پنجاب یونیورسٹی : 12 اساتذہ کروڑوں کی اسکالرشپ لےکر فرار
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
لاہور(اوصاف نیوز)پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں روپے کی اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی سروس جوائن کیے بغیر مفرور ہو گئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے رقوم کی وصولی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق، مفرور اساتذہ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کروانے کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو بھی خط ارسال کیا جائے گا۔یونیورسٹی کے مطابق، مجموعی طور پر 56 اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی کیلئے کروڑوں روپے کی اسکالرشپ فراہم کی گئی تھی
جن میں سے 12 اساتذہ اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد واپس آ کر ڈیوٹی پر نہیں آئے۔ معاہدے کے مطابق ان اساتذہ کو پی ایچ ڈی کے بعد کم از کم پانچ سال یونیورسٹی میں سروس دینی تھی، بصورت دیگر اسکالرشپ کی تمام رقم واپس کرنا تھی۔یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق مفرور اساتذہ میں شامل افراد اور واجب الادا رقوم درج ذیل ہیں۔
فرح ستار (جی آئی ایس سینٹر): 70 لاکھ،سید محسن علی (جی آئی ایس سینٹر): 1 کروڑ 40 لاکھ،کرن عائشہ (انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،رابعہ عباد (شعبہ ایم ایم جی): 90 لاکھ،خواجہ خرم خورشید (آئی کیو ٹی ایم): 84 لاکھ،شمائلہ اسحاق (ہیلی کالج آف کامرس): 1 کروڑ 61 لاکھ،عثمان رحیم (سنٹر فار کول ٹیکنالوجی): 72 لاکھ،سلمان عزیز (کالج آف انجینئرنگ): 90 لاکھ،محمد نواز (جی آئی ایس): 72 لاکھ،جویریہ اقبال (پی یو سی آئی ٹی): 60 لاکھ،سیماب آرا (ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،سامعہ محمود: 1 کروڑ 16 لاکھ،پنجاب یونیورسٹی نے ان تمام نادہندہ اساتذہ کو سروس سے برطرف بھی کر دیا ہے۔
لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر سےمتعلق انکشافات سامنے آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پنجاب یونیورسٹی یونیورسٹی کے کے مطابق
پڑھیں:
کراچی: ڈاکو تاجر سے 58 لاکھ روپے لوٹ کر فرار
— اسکرین گریبکراچی کے علاقے صدر میں موبائل فون مارکیٹ کے باہر تاجر سے 58 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے۔
صدر موبائل مارکیٹ کے پاس تاجر سے ہونے والی ڈکیتی کا مقدمہ پریڈی تھانے میں درج کر لیا گیا۔
مدعی کے بیان کے مطابق بینک سے رقم نکلوا کر دکان جارہا تھا کہ ملزمان تعاقب کرتے ہوئے پہنچے اور 58 لاکھ روپے لوٹ کرلے گئے۔
مدعی کے مطابق واردات 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے کی اور گارڈن کی طرف فرار ہونے۔
کراچی کے علاقے کے ڈی اے اسکیم سے ایک گھر سے 3 خواتین 98 لاکھ روپے مالیت کے زیورات لوٹ کر فرار ہوگئیں۔
کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان عرفان کا وزیراعلیٰ، وزیر داخلہ، آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے مطالبہ ہے کہ لاء اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کا سخت نوٹس لیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، تاجروں سے ڈکیتی کی بڑھتی وارداتیں سخت تشویش کا باعث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بینک سے رقم لانے والے کئی ڈیلرز لوٹے جاچکے ہیں، جبکہ ملزمان گرفتار نہیں کیے جاسکے۔ کروڑوں روپے ٹیکس دینے والی مارکیٹوں میں پولیس کی نفری انتہائی کم ہے۔
رضوان عرفان نے کہا کہ پولیس کی عدم دلچسپی کے سبب کاروباری مراکز جرائم پیشہ عناصر کی جنت بن گئے ہیں۔ الیکٹرونکس اور موبائل مارکیٹوں کو فوری موثر تحفظ دیا جائے۔