کراچی: شاہ لطیف ٹاؤن میں سوٹ کیس سے لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی:
کراچی: شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے عبداللہ گوٹھ، صافی چوک کے قریب واقع کچرا کنڈی سے سوٹ کیس کے اندر لاش ملنے کے واقعے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس نے مقتول کی شناخت آصف کے نام سے کر لی ہے۔
پولیس کے مطابق، مقتول آصف کی شناخت تلاش ڈیوائس کی مدد سے ہوئی۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ آصف کو ذاتی دشمنی کی بنیاد پر سر میں ڈنڈے مار کر قتل کیا گیا۔
مقتول کا تعلق کشمور سے بتایا گیا ہے اور وہ ایک لانگ روٹ بس کا کنڈکٹر تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آصف کو کسی نامعلوم مقام پر قتل کرنے کے بعد لاش کو شاہ لطیف کے ویران علاقے میں پھینکا گیا۔
لاش گزشتہ روز اس وقت برآمد ہوئی جب بچوں نے کچرا کنڈی میں سوٹ کیس دیکھا، جس پر مکینوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے لاش کی ابتدائی ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد میت ورثاء کے حوالے کر دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
کراچی:خواجہ اجمیر نگری پولیس نے تاوان کے لیے اغوا 3 سالہ بچی کو بازیاب کرکے اغوا کار کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ اجمیر نگری پولیس نے 23 جولائی 2025 کو اغواء کی جانے والی 3 سالہ بچی ریحانہ کو بازیاب کروا کر ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق بازیاب کرائی گئی بچی شاہنواز بھٹو کالونی کی رہائشی ہے، ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس کا بھائی منگھوپیر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل میں ہے، بھائی کی ضمانت کیلئے رقم کی ضرورت تھی اس لیے بچی کو اغوا کیا۔
گرفتار ملزم بازیاب کرائی جانے والی بچی کا قریبی رشتہ دار ہے، ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے بچی کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی اس لیے کی تاکہ بچی کے والدین کو بلیک میل کرکے رقم حاصل کی جائے۔
پولیس کے مطابق کارروائی انتہائی حساس اور پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کی گئی تاکہ بچی کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے، اغوا کار سے تفتیش جاری ہے جس میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔
اہلِ علاقہ اور بچی کے والدین نے ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ، ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی اور ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری سرفراز کمانڈو کی فوری کارروائی کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔