خیبرپختوںخوا حکومت کے تمام ادارے، وزرا کرپشن میں ملوث ہیں، گورنر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبرپختوںخوا حکومت کے تمام ادارے، وزرا کرپشن میں ملوث ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ ایک دوسرے پر کرپشن کےالزامات لگا رہے ہیں۔ ہمارے صوبے کے پیسوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن میر جعفر و میر صادق کو صدارت سے ہٹانے پر یوم نجات منا رہے ہیں، فیصل کریم کنڈی
میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف این آر او کے لیے لوگوں کے پاؤں پڑ رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو جو ٹاسک اسلام آباد سے ملتا ہے، وہ اچھے بچوں کی طرح اسے پورا کرتے ہیں، دیکھتے ہیں اب وزیراعلیٰ مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے۔
گورنر کے پی کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں میں اڑا دیے، پی ٹی آئی کے وزرا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں اور نیب خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اپنے آپ پر الزمات لگا رہے ہیں، لیکن نیب اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) خاموش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سنجیدہ ہوتے تو کرم ایجنسی میں اتنا جانی نقصان نہ ہوتا، فیصل کریم کنڈی
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعظم کو ایک بار پھر پشاور آنے کی دعوت دیتا ہوں، وزیراعلیٰ کے پی کسی سے بات چیت نہ کرنےکی ہٹ دھرمی چھوڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کرم میں 25 کلومیٹر روڈ نہیں کھول سکتی اور اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی، پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم
پشاور:(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل عملے کی بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے حقائق جانچنے والی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔
اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کے دفتر سے جاری کر دیا گیا ہے۔
کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل کھیل، خیبر پختونخوا تشفین حیدر اور ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ڈیپارٹمنٹ ارشاد علی شامل ہیں۔ کمیٹی سات دنوں کے اندر تحقیقات مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح ہدایت کی ہے کہ سرکاری بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ کے اصولوں پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
صوبائی حکومت اقرباپروری، بدعنوانی یا کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کرے گی۔ تمام تقرریاں صرف اور صرف اہلیت، دیانت اور شفافیت کی بنیاد پر کی جائیں گی۔