جمہوریہ روانڈا کے وزیر برائے خارجہ امور پاکستان کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جمہوریہ روانڈا کے وزیر خارجہ و بین الاقوامی تعاون 21 تا 22 اپریل پاکستان کا دورہ کریں گے۔ روانڈا کے وزیر خارجہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سے باضابطہ مذاکرات کریں گے، وہ وزیر اعظم اور چیئرمین سینیٹ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جمہوریہ روانڈا کے وزیر برائے خارجہ امور و بین الاقوامی تعاون پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جمہوریہ روانڈا کے وزیر خارجہ و بین الاقوامی تعاون 21 تا 22 اپریل پاکستان کا دورہ کریں گے۔ روانڈا کے وزیر خارجہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے باضابطہ مذاکرات کریں گے، وہ وزیراعظم اور چیئرمین سینیٹ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسلام آباد میں جمہوریہ روانڈا کے ہائی کمیشن کا باقاعدہ افتتاح بھی کریں گے، روانڈا کے وزیر خارجہ کاروباری برادری کے نمائندگان سے بھی ملاقات کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کا دورہ کریں گے روانڈا کے وزیر خارجہ
پڑھیں:
شملہ معاہدہ ختم ہو چکا( وزیر دفاع)( معاہدوں کی منسوخی کا فیصلہ نہیں ہوا، دفتر خارجہ)
ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے،بھارت کبھی 6 ہزار، کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا، خواجہ آصف
پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں کی منسوخی سے متعلق تاحال کوئی باضابطہ یا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، سینئر عہدیدار کی وضاحت
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شملہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، ہم واپس 1948 والی پوزیشن پر آگئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے، اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی، سیز فائرلائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 1948 کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے، بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے کی تمام شقیں ختم، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی، ہم 1948 کی پوزیشن پر واپس جا رہے ہیں جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہو سکتے ہیں، بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔
دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدوں کی منسوخی پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔دفترخارجہ کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں کی منسوخی سے متعلق تاحال کوئی باضابطہ یا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال کسی بھی دوطرفہ معاہدے کو ختم کرنے کا کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا گیا۔
اللہ تعالی ، فلسطینی بچوں ، عورتوں کے قاتلوں کو برباد کردے(خطبۂ حج )
ایمان والوں کو اللہ سے ڈرنا چاہئے اور تقویٰ اختیار کرنا چاہئے، اللہ فخر اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو
والدین سے صلہ رحمی، نرمی اور وعدوں کی تکمیل دین کا حصہ اور حیا ایمان کی شاخ ہے ،امام الحرام شیخ صالح بن حمید نے فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں کرائیں
مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن حمید نے کہا ہے کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرماو، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔ حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے مسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن حمید کا کہنا تھا کہ تقوی اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے، تقوی اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقوی کو اختیار کریں گے تو اللہ جنت عطا فرمائے گا۔انہوں نے کہا کہ نبی نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نیکو کاروں، تقوی اختیار کرنے والوں کیلئے آخرت میں اچھا انجام ہے، چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔شیخ صالح بن حمید کا کہنا تھا کہ نماز قائم کرو، یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور سب سے زیادہ درمیان کی نماز کی حفاظت کرو، اللہ تعالی نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا ہے۔امام حرم نے کہا کہ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سے بچو، شیطان تمہارے اندر دشمنی ڈالنا چاہتا ہے، اللہ تمہیں آزماتا ہے، اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے، نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتی، اللہ نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کو بدعت اور غیبت سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سے دعا مانگتے رہو، اس کی عبادت کرتے رہو، اللہ کی توحید، اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے، قیامت، جہنم، جنت پر ایمان ہونا چاہیے، اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے، دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں ہے۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ دین اسلام کے تین درجات ہیں اور سب سے بڑا درجہ احسان ہے، والدین سے صلہ رحمی، نرمی اور وعدوں کی تکمیل بھی دین کا حصہ ہے، حیا ایمان کی شاخ ہے، ایمان اور حیا دونوں لازم و ملزوم ہیں۔شیخ صالح بن عبداللہ کا کہنا تھا کہ حج کے دوران اللہ کا بہت زیادہ ذکر کرنا، دعائیں کرنی چاہئیں اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں مانگنی چاہیے، اللہ نے فرمایا کہ نیکی میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور بری باتوں سے رک جائیں، اللہ صبر کرنے والوں کو پورا ثواب عطا کرتا ہے اور ایمان والوں کو سچی باتیں کہنی چاہئیں، جھوٹ سے بچنا چاہیے۔اس موقع پر امام الحرام نے فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں بھی کرائیں۔خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی اکٹھی نماز ادا کی۔