بنگلہ دیش کا انٹرپول سے حسینہ واجد سمیت 12افراد کیخلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
بنگلہ دیش کا انٹرپول سے حسینہ واجد سمیت 12افراد کیخلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
ڈھاکہ (آئی پی ایس )بنگلہ دیش کی پولیس نے انٹرپول کو ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ سمیت 12 افراد کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی پولیس کی جانب سے یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے، 77 سالہ حسینہ واجد گزشتہ سال 5 اگست سے بھارت میں رہ رہی ہیں۔حسینہ واجد عوامی لیگ کی 16 سالہ حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد طلبہ کی قیادت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہو گئی تھیں۔
ریڈ نوٹس کی درخواست بنگلہ دیش پولیس کے نیشنل سینٹرل بیورو نے جمع کرائی ہے۔بنگلہ دیشی اخبار ڈیلی اسٹار نے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل انعام الحق ساگور کے حوالے سے بتایا کہ این سی بی عدالتوں، پبلک پراسیکیوٹرز یا تفتیشی ایجنسیوں کی اپیلوں کی بنیاد پر ایسی درخواستوں پر کارروائی کرتا ہے۔انعام الحق ساگور نے پولیس ہیڈکوارٹرز میں کہا کہ یہ درخواستیں ان الزامات کے سلسلے میں دائر کی گئی ہیں جو تحقیقات کے دوران یا جاری کیس کی کارروائی کے ذریعے سامنے آئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی اسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم جے یو آئی نے بھی کینالز کے معاملے پر سندھ میں دھرنوں کا اعلان کردیا بارشوں سے صورتحال میں بہتری، ارسا نے صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حسینہ واجد بنگلہ دیش ریڈ نوٹس
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج،وزیراعظم سمیت دیگرفریق
لاہور(نیوزدیسک) 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست میں وزیراعظم کو بذریعہ سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم اسلامی تعلیمات اور آئین پاکستان کے خلاف ہے ،صوبوں کی مشاورت کے بغیر ترمیم سے آئینی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ترمیم کے تحت استثنیٰ آئین کے بنیادی آئین کے ہی خلاف ہے، ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کی کوشش کی گئی ہے جب کہ ترمیم سے عدالتی اختیارات کم کر کے عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت مقدمات کی آئینی عدالت منتقلی کو کالعدم قرار دے، 27 ویں آئینی ترمیم کی شقوں کو ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے کالعدم دیا جائے۔
واضح رہے کہ سینیٹ میں جے یو آئی (ف) کے سینیٹر احمد خان اور تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے ووٹ کی بدولت حکومت دو تہائی اکثریت سے 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کا بل منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ دینے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ جے یو آئی (ف) نے احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے جس کی جلد منظوری کا امکان ہے۔ ترمیم کے بل کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے، جو حکومتی اتحاد کے پاس موجود ہے جب کہ حزب اختلاف کے پاس محدود تعداد میں ارکان ہیں۔
حکومتی اتحاد میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، پاکستان مسلم لیگ (ق)، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ضیا)، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پیپلز پارٹی شامل ہیں۔