آٹے کے بعد روٹی کی قیمتیں بھی کم کردی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی اور کوئٹہ میں نان، روٹی اور چپاتی روٹی کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی گئی۔کوئٹہ میں روٹی کی قیمت میں 10روپے کمی کردی گئی، شہر میں 360گرام کی روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر کردی گئی۔ کوئٹہ زائد قیمت پرروٹی فروخت کرنےوالےعناصرکیخلاف کارروائی ہوگی
دوسری جانب کمشنر کراچی نے آٹے کے بعد نان اور چپاتی کی قیمتیں بھی کم کردیں، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ 100 گرام چپاتی کی قیمت 10 روپے اور 120 گرام نان کی قیمت 15 روپے مقرر کردی گئی۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ قیمت بڑھانے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، 150گرام نان کی قیمت 17 روپے مقرر کر دی۔ شہری شکایت درج کرائیں، خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
حسن نقوی کے مطابق 180گرام نان کی زیادہ سے زیادہ قیمت 22 روپے ہے، سرکاری نرخ سے تجاوز کرنا قابل سزا جرم ہے، نرخ نامہ ہر دکان پر لازمی آویزاں کیا جائے، خلاف ورزی پر فوری ایکشن لیا جائے گا۔ نان چپاتی نرخ مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز کمشنر کراچی نے ڈیڑھ ماہ بعد آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔ کمشنر کراچی نے آٹے کی قیمتوں میں 10روپے سے 17روپے فی کلو کمی کی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈھائی نمبر آٹا ہول سیل 83 روپے جبکہ ریٹیل میں 87 روپے فی کلو مقرر کیا گیا۔ فائن آٹا ہول سیل 88 روپے جبکہ ریٹیل میں 92 روپے فی کلو مقرر کی گئی، چکی آٹا کے نرخ 100 روپے فی کلو مقرر ہے۔
مارکیٹ میں فائن آٹا 90 سے 100 روپے فی کلو پر فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ چکی آٹا 110 سے 115 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔
سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ یا کمی ؟ نئی قیمتیں سامنے آگئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: روٹی کی قیمت کمشنر کراچی روپے فی کلو
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔