معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کی شان کی جانے والی ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہیں۔ مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔اگر حکومت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہو تو اس کو پیش کرے اور نااہل مشیروں اور کوآرڈینیٹرز کو لگام دے۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے آغا راحت الحسینی نے آواز حق بلند کی ہے اور ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی میں مسلکی اختلافات اور لسانی اختلافات کو ہوا دیکر مقاصد حاصل کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ جی بی کی معدنیات اور جی بی کی زمین عوام کی ملکیت ہے اور کسی بھی حکومت کو ان معدنیات کی طرف میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انشاء اللہ جی بی کے عوام بیدار ہیں اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ ان تمام سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے مرکز امامیہ ہے اور
پڑھیں:
خنجراب بارڈر کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا
ورچوئل افتتاحی تقریب تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چینی شہر کاشغر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سنکیانگ کے گورنر اور گلگت بلتستان کے دیگر حکام کے مابین ہونے والے تبادلہ خیال میں دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک چین تجارتی سرحد خنجراب پاس کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا۔ گلگت بلتستان اور چین کے علاقے سنکیانگ کے درمیان دوستی، تجارت اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آج خنجراب بارڈر کو سال بھر کے لیے (آل ویدر) کھولنے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی ورچوئل افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چینی شہر کاشغر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سنکیانگ کے گورنر اور گلگت بلتستان کے دیگر حکام کے مابین ہونے والے تبادلہ خیال میں دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران چینی حکام نے کسٹم کلیئرنس کے نظام سے متعلق ایک جامع دستاویزی ویڈیو بھی پیش کی، جس کے بعد کاشغر کے کمشنر اور گلگت بلتستان کے کلکٹر کسٹم نے دونوں اطراف کے کسٹم آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی۔ تقریب کے آغاز میں چینی حکام نے اپنے وفد کا تعارف کرایا، جبکہ گلگت بلتستان کے حکام نے اپنے وفد کا تعارف کروایا۔ اس موقع پر دونوں حکومتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو سراہا گیا اور مستقبل میں مثبت پیش رفت کی امید ظاہر کی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن نہ صرف جی بی بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔ خنجراب بارڈر کو آل ویدر بنیاد پر کھولنے کا فیصلہ خطے کی معیشت کے لیے نئی روح ثابت ہو گا۔ اب تجارت موسم کی قید سے آزاد ہو گی، اور ہمارے تاجر سال بھر بلاتعطل کاروباری سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔ یہ اقدام سی پیک کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کی عملی مثال ہے، اور ہم اس اہم شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم علاقائی روابط کو مستحکم کرنے اور پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت باہمی اقتصادی ترقی کے ایک نئے باب کی شروعات کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ گورنر سنکیانگ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ خنجراب بارڈر کو آل ویدر بنانے سے دونوں خطوں کے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ صرف ایک سرحد نہیں بلکہ ترقی، خوشحالی اور تعاون کی علامت ہے۔ ہم گلگت بلتستان کی قیادت کے ساتھ مل کر خطے میں امن، ترقی اور باہمی مفادات کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔