WE News:
2025-11-03@17:08:46 GMT

پنجاب کابینہ کے 25ویں اجلاس میں کیا اہم فیصلے کیے گئے؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT

پنجاب کابینہ کے 25ویں اجلاس میں کیا اہم فیصلے کیے گئے؟

پنجاب کابینہ کا 25واں اجلاس وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کاشتکاروں کے لیے کئی اہم اقدامات کی منظوری دی گئی اور حکومت پنجاب کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے ترکیہ کے کامیاب دورے پر مبارکباد پیش کی گئی، جبکہ وزیراعلیٰ کی گرلز ایجوکیشن کے ویژن کو قابل تحسین قرار دیا گیا۔ اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم اقدامات کی منظوری بھی دی گئی۔

کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات

پنجاب کابینہ نے گندم کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے فلور ملوں کے لیے 25 فیصد گندم خریداری یقینی بنانے کے لیے فوڈگرینز (لائسنسنگ کنٹرول) آرڈر 1957 میں ترمیم کی منظوری دی۔ اس ترمیم کے مطابق وہ فلور ملیں جو 25 فیصد گندم خریداری نہیں کریں گی، ان کے لائسنس منسوخ کیے جاسکتے ہیں۔ مزید برآں، ویٹ سیکٹر کی ڈی ریگولیشن اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس ریسیٹ سسٹم (EWR) کے نفاذ کی تجویز بھی منظور کی گئی، جس سے کاشتکاروں کو اپنی گندم ذخیرہ کرنے کی سہولت ملے گی اور سٹوریج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

پاکستان کا سب سے بڑا راشن کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ

کابینہ اجلاس میں 15 لاکھ کارکنوں اور مزدوروں کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا راشن کارڈ متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا، جس کے ذریعے ورکرز کو راشن کارڈ کے ذریعے ماہانہ 10 ہزار روپے کی امداد فراہم کی جائے گی۔

چاول کے کاشتکاروں کے لیے اہم فیصلے

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی کاوشوں سے پنجاب میں چاول کے کاشتکاروں کے لیے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ، ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد اور چین کے ادارے کے درمیان ایم او یو (MoU) کی منظوری دی گئی، جس کے تحت چین پنجاب میں چاول کا ہائیبرڈ بیج متعارف کرانے کے لیے معاونت فراہم کرے گا۔

دیگر ترقیاتی منصوبے

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب کے مختلف شہروں میں ماحول دوست الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری دی گئی، جس میں راجن پور میں بھی الیکٹرک بس سروس شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس کے علاوہ، فیصل آباد، لاہور اور گوجرانوالہ میں ماس ٹرانزٹ سسٹم کی فزیبیلٹی اسٹڈیز کی منظوری بھی دی گئی۔

قانونی اور انتظامی اصلاحات

کابینہ نے پنجاب کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2005 میں ترامیم کی منظوری دی، جس کے تحت ایڈیشنل سیشن ججز کو صارفین عدالت کے اختیارات دیے جائیں گے۔ پنجاب لیبر کوڈ 2024 کے مسودے کی منظوری بھی دی گئی جس کے ذریعے کنسٹریکشن، ایگریکلچر اور دیگر شعبوں کے ورکرز بھی شامل ہو سکیں گے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی جانب سے اسپتالوں میں فرنیچر اور طبی آلات کی خریداری کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی میں بھرتیوں کی منظوری دی گئی اور چیف ڈرگز کنٹرولر کے دفتر اور صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ لاہور کے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔

کیا گیا ہے کہ یہ تمام فیصلے پنجاب کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لیے اہم اقدامات ہیں جن سے کاشتکاروں، مزدوروں اور عام لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپتال بسیں پنجاب پنجاب کابینہ چاول فیصل آباد کسان گندم لاہور مریم نواز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپتال پنجاب کابینہ چاول فیصل ا باد لاہور مریم نواز کی منظوری بھی دی گئی مریم نواز شریف کی کی منظوری دی گئی کے کاشتکاروں کے پنجاب کابینہ کے لیے اہم اجلاس میں کی گئی

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان

کاشتکاروں نے فوری طور پر آبپاشی کی سہولیات کی فراہمی، زعفران کے میدانوں کی باقاعدہ نگرانی، غیر قانونی فروخت روکنے اور تازہ پودے لگانے کے لیے معیاری کورم کی دستیابی کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کا مشہور زعفران سیکٹر ایک بار پھر شدید بحران کی لپیٹ میں ہے، کاشتکاروں نے خبردار کیا ہے کہ اس سال کی پیداوار میں تقریباً 90 فیصد کمی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وادی کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ کے علاقے پامپور کے کسانوں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ زعفران کی پیداوار بمشکل 10 تا 15 فیصد ہے اور ہزاروں خاندان معاشی بدحالی کے دہانے پر ہیں۔ پامپور جہاں زعفران کی سب سے زیادہ کاشت ہوتی ہے، کے کاشتکاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر فوری طور پر اصلاحی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو صدیوں سے کشمیر کی شناخت کی حامل زعفران کی فصل ختم ہو سکتی ہے۔ ”زعفران گروورز ایسوسی ایشن جموں و کشمیر“ کے صدر عبدالمجید وانی نے کہا کہ پیداوار بمشکل 15 فیصد ہے۔ یہ گزشتہ سال کی فصل کا نصف بھی نہیں ہے، جو بذات خود عام فصل کا صرف 30 فیصد تھا۔ ہر سال اس میں کمی آ رہی ہے اور حکومت اس شعبے کی حفاظت کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی مسئلہ بار بار کی خشک سالی، موثر آبپاشی کی کمی اور دستیاب کوارمز کا خراب معیار ہے۔ کاشتکاروں نے فوری طور پر آبپاشی کی سہولیات کی فراہمی، زعفران کے میدانوں کی باقاعدہ نگرانی، غیر قانونی فروخت روکنے اور تازہ پودے لگانے کے لیے معیاری کورم کی دستیابی کا مطالبہ کیا۔ پامپور کے پریشان کسانوں کے ایک گروپ نے کہا، "زعفران کی بحالی صرف فصل کو بچانے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک روایت، ایک ثقافت اور ایک شناخت کو بچانے کے بارے میں ہے اور اگر فوری اور موثر اقدامات نہ اٹھائے گئے تو 2030ء تک پامپور میں زعفران نہیں بچے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: کرکٹ سیریز کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس؛سہ ملکی کرکٹ سیریز اور باباگرونانک کے جنم دن کی تقریبات کی سیکورٹی انتظامات بہتر کرنے کا حکم
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • پی ایچ ایف صدر کی منظوری کے بعد کانگریس اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب
  • پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا