دریائے جہلم میں پانی کا بہاؤ گزشتہ روز 49 ہزار کیوسک تھا، جبکہ آج یہ کم ہو کر 44 ہزار کیوسک رہ گیا ہے۔ اسی طرح دریائے چناب میں بہاؤ 29 ہزار کیوسک سے گھٹ کر صرف 22 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یعنی ناظرین! جہلم کا 5 ہزار کیوسک اور چناب کا 7 ہزار کیوسک پانی روکا گیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے لیے نہ صرف خطرناک بلکہ سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ یاد رکھیں،  بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ون اور ٹو کے نام سے دو پن بجلی منصوبے تعمیر کیے ہیں، جبکہ دریائے جہلم پر غیر قانونی کشن گنگا اور وولر بیراج بھی بنایا گیا ہے، جن کا مقصد پاکستان کے حصے کا پانی روکنا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے ناظرین! بھارت اس سے قبل بھی کئی بار دریاؤں پر پانی روک کر پاکستان کو زرعی اور توانائی بحران میں دھکیل چکا ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارت کی یہ کارروائیاں نہ صرف علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ پاکستان کی زرعی معیشت اور عوامی زندگی کو بھی شدید متاثر کر سکتی ہیں۔  اب سوال یہ ہے کہ پاکستان اس کھلی جارحیت پر کیا ردعمل دے گا؟ کیا عالمی برادری سندھ طاس معاہدے کی پامالی پر نوٹس لے گی؟ یا بھارت اسی طرح پانی کو ہتھیار بنا کر دباؤ بڑھاتا رہے گا؟ مزید اپڈیٹس کے لیے جڑے رہیں ہمارے چینل کے ساتھ، اور ویڈیو کو شیئر کریں تاکہ ہر پاکستانی کو اس خطرناک صورتحال کا علم ہو۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہزار کیوسک گیا ہے

پڑھیں:

فرانس: دہشت گردی کا الزام، افغان شہری گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔

عالمی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT)  نے  ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے  ہیں۔

اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔

وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔

فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔

یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • فرانس: دہشت گردی کا الزام، افغان شہری گرفتار
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • امریکا: دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بننے پر مبارکباد، مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے،وزیراعظم
  • بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش