---فائل فوٹو 

پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد  آزاد کشمیر میں بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

آزادی چوک میں احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے پہلے بھی کوشش کرتا رہا ہے۔

جماعتِ اسلامی کے سیکریٹری اطلاعات نے میر پور میں ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ پہلگام کی کارروائی بھارت کا اپنا منصوبہ ہے، پاکستان امن کا خواہاں، بھارت خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہا ہے۔

پہلگام حملہ کیسے ہوا؟ بھارتی فوج پر سوالات اٹھنے لگے

سری نگر کے رہائشی مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے پر بھارتی فوج پر برس پڑے۔

لائن آف کنٹرول پر بھی پاک فوج کے حق میں اور بھارت کے خلاف ریلی نکالی گئی۔

دوسری جانب وادیٔ لیپہ کے مین بازار لیپہ سے عدالت چوک تک شہریوں نے ریلی نکالی گئی۔

آزاد کشمیر کے علاقے ہٹیاں بالا میں بھی پاک فوج کی حمایت میں اظہار یکجہتی ریلی نکالی گئی، ہٹیاں بالا  کے ضلعی ہیڈکوارٹر، چناری اور چکوٹھی میں الگ الگ ریلیاں نکالی گئیں۔

ریلی کے شرکاء کا خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ نھارت کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

5 اگست کے اقدامات کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ تھا

وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں 5 اگست 2019ء کو بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے 5 اگست 2019ء کو جب بھارت نے علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی، کشمیر کی حالیہ تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اسے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرینگر سمیت وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں 5 اگست 2019ء کو بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ پوسٹروں میں دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کو غیر آئینی قرار دیا گیا جس کا مقصد کشمیریوں سے ان کے حقوق، وسائل اور شناخت چھیننا ہے۔ پوسٹروں میں اسے آمرانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اقدام کشمیری عوام یا ان کے منتخب نمائندوں کی رضامندی کے بغیر اٹھایا گیا۔ پوسٹرز میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیری عوام کے خلاف مکمل جنگ چھیڑ رکھی ہے لیکن کشمیری مزاحمت کے لیے پرعزم ہیں اور وہ کبھی بھی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ خصوصی حیثیت کی منسوخی سے مقامی زمینوں، ملازمتوں اور وسائل پر قبضے کے لیے بیرونی لوگوں کے لیے دروازے کھول دیے گئے تاکہ مقامی آبادی کو معاشی اور ثقافتی پسماندگی کی طرف دھکیلا جائے۔ پوسٹروں میں کہا گیا کہ دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ کشمیریوں نے پہلے دن سے ہی اس اقدام کو اپنے وقار اور آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ کشمیری عوام دفعہ370 اور 35A کی بحالی کے لیے متحدہ جدوجہد کے لئے پرعزم ہیں۔پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔پوسٹروں میں بھارت کے نو آبادیاتی منصوبوں کے خلاف اتحاد اور مزاحمت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیریوں کے جائز حقوق کی بحالی تک انصاف اور آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات
  • 5 اگست کے اقدامات کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ تھا
  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم
  • آزاد کشمیر کے علاقے ہٹیاں بالا میں تیندوے کا حملہ، 8 سالہ بچی جاں بحق
  • ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • ایران میں عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، ججز کے کمروں میں فائرنگ، متعدد افراد جاں بحق
  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد