ٹرمپ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کا اسلحہ پیکج دینے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے چھ ذرائع نے اسے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مملکت کے دورے کے دوران کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ کا عنقریب سعودی عرب کا دورہ، مقصد 'بڑا کاروباری معاہدہ'
ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کی یہ خبر اس پس منظر میں سامنے آئی ہے جب سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایک وسیع معاہدے کے حصے کے طور پر ریاض کے ساتھ دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ناکام کوشش کی تھی، جس میں سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بات بھی کہی گئی تھی۔
(جاری ہے)
ٹرمپ کے غزہ منصوبے نے سعودی اسرائیل تعلقات کو پٹڑی سے اتار دیا، تجزیہ کار
بائیڈن کی تجویز میں چینی ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے اور ملک میں بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی گئی تھی۔ روئٹرز اس بات کا تعین نہیں کر سکا کہ آیا ٹرمپ انتظامیہ کی تجویز میں بھی ایسی ہی شرائط شامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس اور سعودی حکومت کے مواصلاتی دفتر نے اس خبر کے متعلق فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
امریکہ سعودی دفاعی تعلقات میں اضافہایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا، "صدر ٹرمپ کی قیادت میں مملکت سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔ ہمارے سکیورٹی تعاون کو برقرار رکھنا اس شراکت داری کا ایک اہم جزو ہے اور ہم سعودی عرب کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
"اپنے پہلے دور میں، ٹرمپ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کو امریکی ملازمتوں کے لیے اچھا قرار دیا تھا۔
روئٹرز فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں کر سکا کہ اس پیشکش میں کتنے سودے نئے ہیں۔ دو ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے بہت سے پر کچھ عرصے سے بات چیت چل رہی ہے۔ مثال کے طور پر، سعودی عرب نے پہلی بار 2018 میں جنرل اٹامکس کے ڈرونز کے بارے میں معلومات کی درخواست کی تھی۔
ذرائع میں سے ایک کے مطابق، سی گارڈین طرز کے ایم کیو۔ نائن بی ڈرونز اور دیگر طیاروں کے متعلق کی 20 بلین ڈالر کی ایک ڈیل پر گزشتہ 12 مہینوں سے بات چیت ہو رہی ہے۔
تین ذرائع نے بتایا کہ امریکی دفاعی کمپنیوں کے کئی ایگزیکٹوز وفد دفاعی سودوں کے سلسلے میں خطے کا سفر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
امریکہ سعودی دیرینہ دفاعی تعلقاتامریکہ طویل عرصے سے سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
2017 میں، ٹرمپ نے مملکت کو تقریباً 110 بلین ڈالر کی فروخت کی تجویز پیش کی تھی۔ لیکن سن دو ہزار اٹھارہ تک، صرف 14.5 بلین ڈالر کی فروخت شروع ہوئی تھی اور کانگریس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ان سودوں پر سوال اٹھانا شروع کر دیے تھے۔
خاشقجی کے قتل کے بعد سن دو ہزار اکیس میں بائیڈن انتظامیہ کے دوران، کانگریس نے سعودی عرب کو جدید ترین مہلک ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی اور مملکت پر یمن جنگ، جس میں بھاری شہری ہلاکتیں ہوئی تھیں، کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
امریکی قانون کے تحت، ہتھیاروں کے بڑے بین الاقوامی سودوں کو حتمی شکل دینے سے پہلے کانگریس کے اراکین کو ان کا جائزہ لینا چاہیے۔
بائیڈن انتظامیہ نے 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد عالمی تیل کی سپلائی متاثر ہونے کے بعد سعودی عرب کے بارے میں اپنا موقف نرم کرنا شروع کر دیا۔ جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی 2024 میں ہٹا دی گئی تھی، کیونکہ واشنگٹن نے حماس اسرائیل جنگ شروع ہونے کے بعد ریاض کے ساتھ زیادہ شراکت کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔
تین ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ مئی میں صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران لاک ہیڈ مارٹن کے ایف تھرٹی فائیو جیٹ طیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی ہو سکتا ہے، جس میں سعودی عرب برسوں سے اپنی دلچسپی کا اظہار کرتا رہا ہے۔ تاہم ایک ذرائع کا کہنا تھا کہ اس سودے کا امکان ذرا کم ہے۔
ادارت: صلاح الدین زین
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی بلین ڈالر بتایا کہ کی فروخت کرنے کے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
سٹی42: سعودی امدادی ادارے نے آزاد کشمیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بڑا انسانی اقدام کرتے ہوئے 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم کر دیں۔ اس مدد سے 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید ہوئے۔
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) نے آزاد جموں و کشمیر کے سات اضلاع میں قدرتی آفات اور نقل مکانی پر مجبور ہونے والے خاندانوں میں 4,000 شیلٹر اور نان فوڈ آئٹمز (NFI) ریلیف کٹس تقسیم کر کے ایک اہم انسانی مشن کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
یہ بڑی سطح پر امدادی سرگرمی سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) آزاد کشمیر کے اشتراک سے انجام دی گئی، جس میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں یہ کٹس تقسیم کی گئیں، جن میں شامل ہیں:
* مظفرآباد (325 کٹس)
* وادی جہلم (542)
* نیلم (433)
* کوٹلی (766)
* بھمبر (151)
* پونچھ (881)
* حویلی (902)
ہر ریلیف کٹ میں ہنگامی ضروریات کی اشیاء شامل تھیں، جن میں عارضی پناہ گاہ کا سامان، سولر پینلز بمع ایل ای ڈی لائٹس، گرم کمبل، پلاسٹک چٹائیاں، باورچی خانے کا ساز و سامان، پانی کے کولر اور جراثیم کش صابن شامل تھے ۔ یہ سب ضروری سامان متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد کے ساتھ ساتھ طویل المدتی سہارا فراہم کرنے کی گرض سے فراہم کیا گیا۔
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
یہ منصوبہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، SDMA اور مقامی شراکت دار حیات فاؤنڈیشن کے اشتراک سے مکمل کیا گیا، جس سے براہِ راست 28,155 افراد مستفید ہوئے۔ یہ کنگ سلمان ریلیف KSrelief کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی انسانی خدمات کا مظہر ہے۔
ڈی جی SDMA سردار وحید نے مظفرآباد میں سعودی ادارہ کے امدادی سامان کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کی اور سعودی عرب اور KSrelief کی بروقت اور موثر امداد کو سراہا۔
انہوں نے کہا: "یہ تعاون سعودی عرب اور آزاد کشمیر کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات کا عکاس ہے۔ امداد شفافیت، مؤثریت اور عزت کے ساتھ ضرورت مندوں تک پہنچی ہے۔"
علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے
یہ امدادی سرگرمی KSrelief کی قدرتی آفات سے نمٹنے اور متاثرہ علاقوں میں بحالی و استحکام کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ تنظیم پاکستان میں انسانی مشکلات کو کم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے اور مربوط، ضروریات پر مبنی امداد کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
اٹلی: چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، 2 افراد ہلاک,2 زخمی