’نو اینٹری‘: بھارت کی کتنی پروازیں پاکستانی حدود سے استفادہ کرتی تھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر غیر مناسب اقدامات کا پاکستان نے بھی منہ توڑ جواب دیتے ہوئے جوابی وار کیا ہے اور بھارتی طیاروں کے لیے اپنی حدود کا استعمال بھی بند کردیا ہے۔ اس اقدام سے بھارت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ کروڑوں کا نقصان
پاکستانی فضا کے استعمال پر پابندی لگانے سے بھارت کی متعدد پروازیں اب پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گی جس سے ان کا وقت اور ایندھن دونوں زیادہ صرف ہوں گے۔
عالمی سطح پرپروازوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق ہفتہ وار پونے 300 سے زیادہ بھارتی پروازیں پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
دوسری جانب پی آئی اے کی بہت کم پروازوں ہی بھارتی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
بھارت کی یورپ و شمالی امریکا کی پروازیںبھارت کی یورپ اور شمالی امریکا کے لیے ہفتے میں 134 پروازیں پاکستان کی ائیر سپیس استعمال کرتی ہیں۔
عرب ممالک کے لیے بھارتی پروازیںبھارت کی 144 پروازیں ایسی ہیں جو ہفتے بھر میں سعودی عرب بحرین، متحدہ عرب امارات، کویت، اومان اور قطر جانے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز میں بھونچال
اب ان طیاروں کو اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے بحیرہ عرب یا وسطی ایشیا کے راستے جانا ہو گا۔
واضح رہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن کے جاری کردہ نوٹم کے مطابق یہ پابندی بھارتی ملٹری طیاروں سمیت ان تمام طیاروں پر عائد ہو گی جو بھارت کی ملکیت ہیں یا بھارتی ایئر لائنز کے تحت آپریٹ ہوتے ہیں، چاہے وہ لیز پر ہی کیوں نہ ہوں۔
واضح رہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن کے جاری کردہ نوٹم کے مطابق یہ پابندی بھارتی ملٹری طیاروں سمیت ان تمام طیاروں پر عائد ہو گی جو بھارت کی ملکیت ہیں یا بھارتی ایئر لائنز کے تحت آپریٹ ہوتے ہیں، چاہے وہ لیز پر ہی کیوں نہ ہوں۔
مزید پڑھیں: نریندر مودی کا طیارہ پاکستان میں، غیر ملکی طیارے پاکستانی فضائی حدود میں آتے وقت کیا کرتے ہیں؟
یاد رہے کہ سنہ 2019 میں بالا کوٹ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں بھارتی ایئر لائنز کو 700 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
موجودہ پابندی سے دہلی، ممبئی، احمد آباد، لکھنؤ اور گوا جانے والی پروازیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارتی پروازیں بھارتی ہوائی جہاز پاکستان کی فضائی حدود.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بھارتی پروازیں پاکستان کی فضائی حدود پاکستانی فضائی حدود فضائی حدود استعمال بھارتی ایئر لائنز استعمال کرتی ہیں پاکستان کی بھارت کی کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی بورڈ کا موقف سامنے آگیا
ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے کے معاملے پر انڈین بورڈ کا موقف سامنے آگیا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ کرکٹ میچ کے بعد مخالف ٹیم سے مصافحہ محض نیک خواہشات کے اظہار کا ایک طریقہ ہے، کوئی لازمی قانون نہیں۔
بی سی سی آئی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے گفتگو میں کہا کہ اگر آپ رول بُک پڑھیں تو اس میں کہیں نہیں لکھا کہ مخالف ٹیم سے مصافحہ لازمی ہے۔ یہ محض ایک روایت ہے کوئی قانون نہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کے پیش نظر کھلاڑیوں کو مصافحہ پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ اتوار کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے ایشیا کپ کے میچ میں ٹاس کے بعد بھارتی کپتان اور میچ کے بعد بھارتی کرکٹرز نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا، بھارتی کرکٹرز کا رویہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے شدید منافی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ؛ بھارتی ٹیم کے رویے کیخلاف اے سی سی کا سخت ایکشن لینے پر غور
بھارتی ٹیم کے غیر منساب رویے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے بھی شدید احتجاج کیا تھا جبکہ انہوں نے میچ ریفری کے رویے پر بھی اعتراض کیا جو کپتانوں سے ٹاس کے دوران ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کر رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر آئی سی سی کو خط لکھ کر میچ ریفری کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کیا، ذرائع نے کہا کہ پی سی بی کے مطالبے پر اگر آئی سی سی نے میچ ریفری کو تبدیل نہ کیا تو پاکستان ٹیم ایشیا کپ کے مزید کسی میچ میں حصہ نہیں لے گی۔
پاکستان کا موقف ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں نے دانستہ طور پر پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہ ملا کر کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، میچ ریفری نے جان بوجھ کر کپتانوں کو ہاتھ ملانے سے روکا۔
پی سی بی نے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ اور "اسپرٹ آف کرکٹ" کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔