جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم پاک فوج کیساتھ ہوگی، طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
چیئرمین پاکستان علماء کونسل کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں مگر امن کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنا دفاع نہیں کر سکتے، ہم پاکستان کیلئے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عظمت ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، ہمارے فوجی ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بحریہ ٹاون لاہور کی گرینڈ مسجد میں نماز جمعہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ انصاف اور امن کی بات کی ہے، کسی بیگناہ انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام میں ہونیوالا واقعہ افسوسناک ہے، انڈیا نے بغیر کسی ثبوت پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا، خدا نہ کرے ایسا ہو، لیکن اگر جنگ کی ضرورت پڑ گئی تو پورا پاکستان پاک افواج کیساتھ ہے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں مگر امن کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنا دفاع نہیں کر سکتے، ہم پاکستان کیلئے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عظمت ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، ہمارے فوجی ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کی نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستانی حلوہ پوری اور سری پائے کو عالمی سطح پر پذیرائی، دنیا کے بہترین ناشتوں میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ذائقوں کا انسائیکلوپیڈیا کہلانے والی عالمی شہرت یافتہ فوڈ میگزین TasteAtlas نے دنیا کے 100 شاندار ناشتوں کی فہرست جاری کر دی ہے، جس میں پاکستان کے دو مقبول ترین روایتی ناشتے — حلوہ پوری اور سری پائے کو شامل کیا گیا ہے۔
میگزین کے مطابق پاکستان کا روایتی ناشتہ حلوہ پوری دنیا کے بہترین ناشتوں میں 33ویں نمبر پر فائز ہے جبکہ سری پائے کو 40ویں نمبر پر جگہ دی گئی ہے، دونوں پکوان پاکستان کے مختلف شہروں میں نہایت ذوق و شوق سے کھائے جاتے ہیں اور ان کا ایک خاص ثقافتی اور معاشرتی پہلو بھی ہے۔
حلوہ پوری جو عموماً چنے کی مسالے دار سالن، آلو کی بھجیا اور میٹھے سوہن حلوے کے ساتھ پیش کی جاتی ہے، پاکستان کے شہروں خاص طور پر لاہور، کراچی، ملتان اور فیصل آباد میں ناشتے کی اولین ترجیح سمجھی جاتی ہے، TasteAtlas نے اس ڈش کو “متوازن، روایتی اور خوش ذائقہ” قرار دیا ہے، جو ہر طبقے کے افراد کے لیے یکساں مقبول ہے۔
سری پائے جو عموماً گائے یا بکرے کے پاؤں اور سر سے تیار کیے جاتے ہیں، نہ صرف پنجاب بلکہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی بڑی رغبت سے کھائے جاتے ہیں۔ صبح سویرے گرم نان کے ساتھ کھائے جانے والے اس ناشتے کو نہایت مقوی اور توانائی بخش کھانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ TasteAtlas نے اس ڈش کو “ثقافت سے جڑی ہوئی کلاسک دیسی ڈش” کہا ہے جو ہر نسل کے افراد کو یکساں طور پر پسند آتی ہے۔
TasteAtlas کی فہرست میں ترکیہ کے روایتی ناشتے ‘کہوالتی’ کو دنیا کا سب سے اعلیٰ ناشتہ قرار دیا گیا ہے، اس ناشتے میں روایتی قہوہ، پنیر، زیتون، مختلف اقسام کی روٹیاں، شہد، انڈے اور گوشت کی اشیاء شامل ہوتی ہیں، جو خوبصورتی سے میز پر سجائی جاتی ہیں، اسے نہ صرف ذائقے بلکہ پیشکش کے اعتبار سے بھی اعلیٰ معیار کا حامل قرار دیا گیا۔
TasteAtlas کی فہرست میں لبنان، ایران، بھارت، جاپان، میکسیکو، فرانس، چین اور دیگر ممالک کے ناشتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، تاہم پاکستان کے دو روایتی پکوانوں کا شامل ہونا پاکستانی کھانوں کی عالمی سطح پر مقبولیت اور ثقافتی اہمیت کا مظہر ہے۔
پاکستانی عوام اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس خبر پر خوشی اور فخر کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کئی افراد نے اسے پاکستانی کھانوں کی عالمی سطح پر شناخت قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ روایتی کھانوں کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔