شکر گڑھ، کرتار پور راہداری آج بھی معمول کے مطابق کھلی رہی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
دربار انتظامیہ کے مطابق آج صبح سے بذریعہ راہداری 247 یاتری بھارت سے پاکستان پہنچے ہیں، یاتریوں نے دربار میں ماتھا ٹیکا اور اپنی مذہبی رسومات ادا کیں، یاتری شام 6 بجے واپس بھارت لوٹ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت حالات کشیدہ ہونے کے بعد بھی پنجاب علاقے شکر گڑھ میں واقع کرتارپور راہداری معمول کے مطابق کھلی رہی۔ دربار انتظامیہ کے مطابق آج صبح سے بذریعہ راہداری 247 یاتری بھارت سے پاکستان پہنچے ہیں، یاتریوں نے دربار میں ماتھا ٹیکا اور اپنی مذہبی رسومات ادا کیں، یاتری شام 6 بجے واپس بھارت لوٹ گئے۔ یاتریوں نے کرتار پور راہداری کھلی رکھنے اور بہترین مہمان نوازی پر حکومتِ پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت ہے، شرجیل میمن
ایک بیان میں سندھ کے سینئر وزیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے اپنے ہزاروں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا، عالمی طاقتیں، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمے دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ معاہدے کی معطلی خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے، بھارت اصل مظالم اور ناانصافیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پہلے بھی فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتا آیا ہے۔ پی پی رہنما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے اپنے ہزاروں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔ شرجیل انعام میمن نے یہ بھی کہا کہ عالمی طاقتیں، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔