وزارت ریلوے کے ذیلی ادارےکے تمام ملازمین سے استعفیٰ طلب
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
وزارت ریلوے میں رائٹ سائزنگ کے سلسلے میں وزارت کی ذیلی ادارے ریل کاپ کے تمام ملازمین سے استعفیٰ طلب کرلیے گئے۔
وزارت ریلوے کی ذیلی ادارے ریل کاپ کے تمام ملازمین سے یکم مئی سے استعفیٰ طلب کرلیے گئے، مستقل ملازمین 3 ماہ، کنٹریکٹ ملازمین نوٹس پیریڈ کے ایک ماہ کی مدت پوری کریں گے۔ سی ای او ریلوے کی ملازمین کو ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ پالیسی کا تیسرا مرحلہ تکمیل کےقریب پہنچ گیا۔ چوتھے مرحلے کی تجاویز کو رواں ماہ کے آخر تک حتمی شکل دیئے جانے کا امکان ہے جبکہ پانچویں مرحلے پربھی کام کا آغاز کردیا گیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق تیسرے مرحلے کے لیے 5وزارتوں اورڈویژنز کا انتخاب کیا گیا جن میں وزارت خزانہ،پاور ڈویژن ، اطلاعات و نشریات ، قومی ورثہ اورثقافت اوروزارت تعلیم کی کی نشان دہی کی گئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو رواں مالی سال کے غیر استعمال شدہ فنڈ 30 اپریل 2025 ء تک واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئندہ مالی سال2025-26 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور اس بارے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو جاری کردہ ہدایات میں وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام پرنسپل اکاوٴنٹنگ افسران کو 30 اپریل 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے تاکہ مالی سال 2024-25 کے متوقع بچت فنڈز کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بروقت واپسی نہ صرف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری ہے بلکہ آئندہ بجٹ کے تخمینے کو بھی مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ ان بچتوں میں سول حکومت کے اخراجات، سبسڈیز اور ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 1100 ارب روپے رکھا گیا تھا، تاہم اب تک صرف 450 ارب روپے ہی خرچ کیے جا سکے ہیں۔
حکام کے مطابق باقی بچ جانے والے فنڈز ان شعبوں میں منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کی فوری ضرورت ہے۔