پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں آئل مارکیٹنگ کمپنی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کو وافر مقدار میں ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
احکامات میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور آئل ریفائنری کو ڈیزل اور جیٹ فیول کی زیادہ سے زیادہ دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پی ایس او سمیت دیگر امپورٹ کرنے والی کمپنیوں کو بھی آئل بروقت درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئل نے پی ایس او اور آئل مارکیٹینگ کمپنیوں کو ہدایت جاری کردی ہیں۔
دوسری جانب پیٹرولیم ذرائع نے بتایا کہ جیٹ فیول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات موجود ہیں۔ ڈی جی آئل کی طرف سے ہدایت ملنے کے بعد ایمرجنسی میں حالات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر لیے گئے ہیں۔
فضائی حدود بند: بھارت سے یورپ، امریکہ جانے والی کئی پروازیں متاثر
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔