گورنر کے پی کے کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انڈیا اپنی نااہلی کا الزام پاکستان پر لگانا چاہتا ہے، پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کا مقابلہ کیا ہے، پاکستانی قوم پاک فوج کیساتھ کھڑی ہے، مودی سرکار نے پہلے بھی باڈر پار کیا تھا تو منہ توڑ جواب ملا تھا، اس بار کوئی حرکت کی تو چائے بھی نہیں ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں داتا دربار پر گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما نورعالم نے حاضری دی اور لنگر تقسیم کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انڈیا نے پہلگام حملے کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر لگا دیا، انڈیا اپنی نااہلی کا الزام پاکستان پر لگانا چاہتا ہے، پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کا مقابلہ کیا ہے، پاکستانی قوم پاک فوج کیساتھ کھڑی ہے، مودی سرکار نے پہلے بھی باڈر پار کیا تھا تو منہ توڑ جواب ملا تھا، اس بار کوئی حرکت کی تو چائے بھی نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا پاکستان کیلئے ہم فوج اور اداروں کیساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  افغانستان کی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، پاکستان میں دہشتگردی میں ستر فیصد ہاتھ انڈیا کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے، کے عوام صرف امن چاہتے ہیں، کے پی کے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، نااہل حکومت پارا چنار پچیس کلومیٹر کا روڈ نہیں کھلوا رہی، یہ صوبے میں کیا امن قائم کرے گی، پی ٹی آئی کے لوگ ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں، ایک وزیر دوسرے وزیر کو چور کہہ رہا ہے۔ وزیراعلی علی امین گنڈا پور اچھے بچوں کی طرح کام کر رہے ہیں، اسلام آباد سے جو ڈیوٹی لگتی وہ پوری کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے پی کے نے کہا

پڑھیں:

ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا

ایئر انڈیا کے ایک طیارے کو پیش آنے والے تین ماہ پرانے خوفناک حادثے کے بعد، جاں بحق مسافروں کے اہل خانہ نے انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ مقدمہ امریکی ریاست ڈیلویئر کی سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جس میں دو معروف امریکی کمپنیوں — بوئنگ اور ہنی ویل — کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

فیول سوئچز پر سوال، تحقیقات کی گونج

متاثرہ خاندانوں کا دعویٰ ہے کہ طیارے میں نصب فیول سوئچز میں خرابی حادثے کی بڑی وجہ بنی۔ ان سوئچز کی تیاری ہنی ویل نے کی تھی، جبکہ طیارہ بوئنگ کا تیار کردہ تھا۔ مقدمے میں 2018 کی امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی ایک رپورٹ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ بوئنگ کے متعدد طیاروں میں فیول کٹ آف سوئچز کے لاکنگ میکانزم کی جانچ ضروری ہے۔

اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ ان سفارشات کے باوجود ایئر انڈیا نے معائنے کا عمل مکمل نہیں کیا، جس کی وجہ سے یہ جان لیوا حادثہ پیش آیا۔

کاک پٹ ریکارڈنگ میں اہم انکشاف

حادثے کی تحقیقات کے دوران سامنے آنے والی کاک پٹ ریکارڈنگ میں انکشاف ہوا کہ پائلٹ نے غلطی سے انجنز کو فیول کی فراہمی روک دی تھی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ سوئچز کا مقام اس طرح تھا کہ وہ غلطی سے دب سکتے تھے۔ تاہم، کچھ ایوی ایشن ماہرین نے اس امکان کو سوئچ کے “ڈیزائن” کی بنیاد پر مسترد کیا ہے۔

بوئنگ اور ہنی ویل کی خاموشی

تاحال بوئنگ اور ہنی ویل نے اس مقدمے یا حادثے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

بھارتی تحقیقاتی رپورٹ کا مؤقف

بھارت کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بوئنگ اور انجن بنانے والی کمپنی GE ایروسپیس کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، جبکہ رپورٹ کا فوکس زیادہ تر پائلٹس کی کارکردگی پر رہا۔ تاہم، متاثرہ خاندان اس نقطہ نظر سے مطمئن نہیں اور اس تحقیق کو نامکمل اور یکطرفہ قرار دے رہے ہیں۔

پہلا مقدمہ، پہلا قدم

یہ حادثے سے متعلق امریکا میں دائر ہونے والا پہلا مقدمہ ہے، جس میں چار جاں بحق افراد — کانتابین دھیرُبھائی پگھڈال، ناویا چرگ پگھڈال، کوبربھائی پٹیل، اور بابیبین پٹیل — کے لواحقین نے معاوضے کا باقاعدہ مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ اس المناک حادثے میں: 229 مسافر 12 عملے کے ارکان 19 زمینی افراد
ہلاک  ہوئے تھے، جب کہ صرف ایک مسافر زندہ بچ پایا تھا۔

امریکی عدالتیں: متاثرین کے لیے امید کی کرن

قانونی ماہرین کے مطابق، متاثرہ خاندان عموماً مینوفیکچررز (جیسے بوئنگ یا ہنی ویل) کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہیں، کیونکہ:

ایئرلائنز پر قانونی طور پر ہرجانے کی حد مقرر ہوتی ہے۔

جبکہ مینوفیکچررز پر ایسی کوئی حد لاگو نہیں ہوتی۔

اس کے علاوہ، امریکی عدالتیں متاثرین کے ساتھ نسبتاً زیادہ ہمدردانہ رویہ اختیار کرتی ہیں، جس سے بہتر معاوضے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • نااہل حکمرانوں نے کراچی کو کچرا کنڈی بنا دیا ہے، فہیم خان
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، پاکستان اور یو اے ای کے درمیان میچ نہ ہونے کا امکان،ٹیم ایشیاء کپ سے دستبردار ہو سکتی ہے:ذرائع
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)