جعفرآباد اور پہلگام واقعے کی تحقیقات ضروری،مشترکہ کمیشن تشکیل دیا جائے،وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
جعفرآباد اور پہلگام واقعے کی تحقیقات ضروری،مشترکہ کمیشن تشکیل دیا جائے،وزیر داخلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے پہلگام میں ہونے والے حملے کی شفاف تحقیقات کیلیے بھارت کو پیش کش کی ہے، جعفرآباد اور پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کیلیے عالمی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ بی ایل اے اور را ایک ہی ہیں جبکہ بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی، بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں جس کے ثبوت ہم غیر جانبدار تحقیقاتی کمیٹی کو دینے کیلیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام بھارت سے ہضم نہیں ہورہا، دنیا کو دیکھنا ہوگا کہ سب سے بڑی جمہوریت کا دعوی کرنے والا ملک کس طرح دہشت گردی کی آڑ میں اپنے اہداف حاصل کررہا ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ دنیا کو سمجھنا پڑے گا دہشت گرد کون ہے اور کس طرح سے وہ اپنے اہداف کو حاصل کررہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا براہ راست یا کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اپنے موقف پر کھڑا ہے اور مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازع مسئلے کا حل نکالا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں جو آزادی کی تحریک چل رہی ہے وہ مقامی لوگوں کی اپنی تحریک و جدوجہد ہے۔محسن نقوی نے بتایا کہ تین روز میں 160 آئی ای ڈی دھماکوں کو ناکام بنایا ہے،
پاکستان میں ہونے والے واقعات کی بھارت نے کبھی مذمت نہیں کی۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلگام حملے پر بھارت کو تحقیقات کیلئے پیش کش کی ہے کیونکہ پاکستان اس ڈرامے کو بے نقاب کرے گا اور دنیا کے علم میں لائے گا کہ اصل حقائق کیا ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ واقعے کی ایف آئی آر دس منٹ کے اندر درج ہونا اچمبے کی بات ہے کیونکہ جائے حادثہ کو دو چار گھنٹوں کیلئے بند کردیا جاتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کو عمر قید کی سزا سنادی گئی عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کو عمر قید کی سزا سنادی گئی مودی حکومت یاد رکھے ،پاکستان خاموش نہیں رہے گا، بھارتی سیاستدان کی حکومت کو وارننگ پاکستانیوں کو بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم، فواد چوہدری اور عدنان سمیع کے درمیان لفظی جنگ،دلچسپ جملے بازی ٹرمپ انتظامیہ غیر ملکی طلبہ کی قانونی حیثیت کے خاتمے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی انڈس واٹر کمیشن نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینا شروع کردیا چھٹا ای سی او ٹورازم وزارتی اجلاس ، لاہور ٹورازم کیپٹل 2027 قرار،وزیر اعلی پنجاب کا خیر مقدمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان وزیر داخلہ نے کہا کہ واقعے کی
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔