پاک بھارت کشیدہ صورتحال، وزیر داخلہ کا سول ڈیفنس مکمل فعال کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس کا دورہ کیا، اس موقعع پر انچارج سول ڈیفنس عامر خان نے وزیر داخلہ کو ادارے کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ڈیفنس میں ہنگامی حالات میں شہریوں کے تحفظ کے لیے پیشگی انتظامات کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں:قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
محسن نقوی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کے پیش نظر سول ڈیفنس کو ہر لحاظ سے فعال بنانے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا انٹیلی جنس ناکامی کو چھپانے کے لیے مکار دشمن کوئی بھی حرکت کر سکتا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں سول ڈیفنس تیار رہے۔
محسن نقوی نے سول ڈیفنس کی استعداد کار بڑھانے اور ادارے کو ہر وقت چوکنا رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ناکامی چھپانے کے لیے دشمن کوئی بھی حرکت کر سکتا ہے۔ ناخوشگوار واقعے کی صورت میں سول ڈیفنس مکمل طور پر تیار رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت سول ڈیفنس محسن نقوی وزیرداخلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت سول ڈیفنس محسن نقوی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیر داخلہ سول ڈیفنس کے لیے
پڑھیں:
بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری رہے گی، پاسکو کو ختم کرنے کا اعلان،وزیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جن علاقوں میں بجلی کے بل ادا نہیں کیے جاتے، وہاں لوڈشیڈنگ جاری رہے گی۔
اسلام آباد میں اقتصادی سروے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بجلی، دفاع، آبادی اور حکومتی اصلاحات سے متعلق اہم نکات پیش کیے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی چوری اور عدم ادائیگی کے شکار علاقوں میں لوڈشیڈنگ بدستور جاری رہے گی کیونکہ یہ فیصلہ انصاف اور مالی نظم و ضبط کے تحت کیا جا رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاسکو (پنجاب ایگریکلچرل سپلائی اینڈ کوآپریٹو) کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے اور حکومت اب اس ادارے کو ختم کرنے جا رہی ہے تاکہ گندم کی خریداری اور ذخیرہ اندوزی کے نظام میں شفافیت لائی جا سکے۔
وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ جنگ کی صورت میں اخراجات کوئی بڑا مسئلہ نہیں، ان اخراجات کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کیا جائے گا،دفاعی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ میں مکمل انتظام کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت ہر سال 600 سے 700 ملین ڈالر موسمیاتی اقدامات پر خرچ کرے گی تاکہ ماحولیاتی خطرات سے نمٹا جا سکے۔
انہوں نے آبادی میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر آبادی کی شرح 2.55 فیصد اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو ہمیں سوچنا ہوگا کہ اس ملک کا مستقبل کیا ہوگا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب اس وقت 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جو مالی نظم و ضبط کی بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ حکومت نے کفایت شعاری اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے 43 وفاقی وزارتوں اور 200 ذیلی اداروں میں مرحلہ وار ’رائٹ سائزنگ‘ (Right Sizing) کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت غیر ضروری اخراجات کم کیے جائیں گے اور کارکردگی پر مبنی اصلاحات کی جائیں گی۔