کونسا اسپورٹ صحت کیلئے زیادہ مفید؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
اسپورٹس جسمانی صحت، ذہنی سکون اور طویل زندگی کے لیے نہایت ضروری ہیں لیکن ہر اسپورٹ کے اپنے اپنے طبی فوائد ہیں
سب سے زیادہ فائدہ مند اسپورٹس
تیراکی؛ پورے جسم کی ورزش، دل کی صحت، پھیپھڑوں کی طاقت کیلئے مفید۔
بیڈمنٹن/ٹینس؛ تیز موومنٹ، وزن کم کرنے، دل کو مضبوط بنانے، ریفلیکس بہتر کرنے کیلئے مفید۔
فٹبال؛ دل کی صحت، اسٹیمنا، ٹیم ورک اور مسلز ٹوننگ کیلئے مفید۔
جوگنگ/رننگ؛ وزن کم، دل کی صحت، ڈپریشن دور اور ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے مفید۔
سائیکلنگ؛ پیٹ اور ٹانگوں کی ورزش، گھٹنوں کے لیے بہتر۔
مارشل آرٹس؛ فٹنس + دفاعی صلاحیت، خود اعتمادی اور ذہنی طاقت کیلئے مفی
ایک تحقیق میں اسپورٹس کے عمر پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بھی بتایا گیا جو کہ درج ذیل ہیں:
ٹینس - عمر میں 9.
بیڈمنٹن - عمر میں 6.2 سال کا اضافہ کرتا ہے۔
سوئمنگ - عمر میں 3.4 سال کا اضافہ کرتا ہے۔
تاہم ہر شخص کے ساتھ درپیش مسائل کے حساب سے اسپورٹس کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔ اگر وزن زیادہ ہے تو تیراکی اور سائیکلنگ زیادہ موزوں ہے۔ اس میں گھٹنوں پر کم دباؤ پڑتا ہے۔
اور اگر وقت کی کمی ہے تو بیڈمنٹن اور جوگنگ زیادہ بہتر ہے۔ اسی طرح اگر آپ کو ٹیم ورک پسند ہے تو فٹ بال، باسکٹ بال زیادہ موزوں ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیلئے مفید
پڑھیں:
صدرزرداری کا ارومچی کے اربن آپریشنز اینڈ مینجمنٹ سینٹر کا دورہ ، ارومچی کے میئر اور سنکیانگ کے نائب گورنر کا استقبال
ارومچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے شہر ارومچی کے اربن آپریشنز اینڈ مینجمنٹ سینٹر کا دورہ کیا جہاں ارومچی کے میئر اور سنکیانگ کے نائب گورنر نے ان کا استقبال کیا۔ جمعرات کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت اور ان کے وفد کو بتایا گیا کہ سینٹر 30 سے زائد محکموں کو ڈیجیٹلی ملا کر شہریوں کو 200 سے زیادہ خدمات فراہم کرتا ہے۔(جاری ہے)
مرکز عوامی خدمات کے لیے ون ونڈو ہب کے طور پر کام کرتا ہے، اس کے علاوہ سینٹر عوامی صحت، تعلیم، روڈ سیفٹی، یوٹیلٹیز اور ایمرجنسی رسپانس میں ہم آہنگی فراہم کرتا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور منصوبہ سازوں کے وڑن کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے انتظام کے حوالے سے اس طرح کا نقطہ نظر پاکستان کے لیے قابل قدر سبق فراہم کرتا ہے، صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کے شہری منصوبہ ساز اس تجربے سے سیکھیں گے اور مقامی ضروریات کے مطابق نظام تیار کریں گے۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، چین میں پاکستان کے سفیر اور چین کے پاکستان مین سفیر بھی موجود تھے۔