صائمہ نورین کا عوامی خدمت کا جذبہ سرکاری افسران کیلئے قابل تقلید مثال ہے؛ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سٹی 42 : وزیرِ اعظم شہباز شریف کی چین میں پاکستانی سٹوڈنٹس کو زراعت کے شعبے میں جدید تربیت کے پروگرام کی نگرانی کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پراجیکٹ ڈائیریکٹر صائمہ نورین سے ملاقات ہوئی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ صائمہ نورین کا عوامی خدمت کا جذبہ سرکاری افسران کیلئے قابل تقلید مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا سٹوڈنٹس کے ساتھ چین جانا اور ان کے مسائل کو حل کرکے انہیں چینی یونیورسٹی میں قیام تک کے تمام انتظامات کی خود نگرانی کرنا قابل ستائش ہے، ایسے افسران جو عوامی خدمت میں دن رات مصروف عمل ہیں وہی ترقی و مراعات کے اصل حقدار ہیں.
دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک
شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے چین میں جدید زراعت کی تربیت کیلئے سٹوڈنٹس کی پہلی کھیپ پہنچ چکی.
ملاقات میں صائمہ نورین نے سٹوڈنٹس کو اس تمام عمل کے دوران درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور مستقبل میں انکے سد باب کیلئے سفارشات پیش کیں. وزیرِ اعظم نے صائمہ نورین کی اعلی کارکردگی کے اعتراف میں انہیں تعریفی سند اور شیلڈ پیش کی.
دہشتگردوں کیجانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے؛ شیری رحمان
پراجیکٹ ڈائیریکٹر صائمہ نورین نے بتایا کہ سٹوڈنٹس شیان یونیورسٹی میں بحفاظت پہنچ چکے اور زیر تربیت ہیں.
وزیرِ اعظم نے پاکستانی سٹوڈنٹس کو جدید زراعت کی تربیت کیلئے چین بھیجنے کے انتخاب کے طریقہ کار کی شفافیت جانچنے کیلئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کی ۔
ملاقات میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور اعلی افسران نے شرکت کی ۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے پر غور کیا جا رہا ہے(چیف جسٹس)
عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، جسٹس یحییٰ آفرید ی
مقدمات کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں، خطاب
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے پر غور کیا جا رہا ہے،عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں،عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے۔ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔ملک بھرمیں جوڈیشل نظام کی بہتری کیلئے دورے کئے ہیں ان دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔ جوڈیشل اکیڈمی میں جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی۔انہوں نے کہاکہ عدالتی معاملات میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی جا رہی ہے۔ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام جاری ہے۔ التوا کا شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیٔے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں۔کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے۔میرا خواب ہے سائلین اس اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کیلئے عدالت آئیں۔التوا ء کے شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس پاکستان آزاد،غیر جانبدار اور ایماندار جوڈیشل افسران کے ساتھ کھڑا ہوں۔ بطور چیف جسٹس واضح موقف ہے کہ ایماندار، غیر جانبدار جوڈیشل افسران کے ساتھ ہوں۔