زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے
11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ہے ۔ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 11سے زائد ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، ڈیجیٹل دنیا آج تمام شعبوں میں غیر معمولی اثر رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ہے ، پنجاب میں آئی ٹی کے شعبہ میں بہت ترقی ہوئی ہے ، ہونہار طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپس دیئے گئے ، پورے پاکستان میں آئی ٹی پارکس بنا رہے ہیں، نوجوانوں کیلئے آئی ٹی کے شعبہ میں اسکلز ٹریننگ کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ، پاکستانی نوجوان دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور آئی ٹی میں نوجوانوں کی تعلیم وتربیت کا بڑا منصوبہ بنایا گیا ہے ، زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے ۔شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں، یقین دلاتا ہوں آئی ٹی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ نے کہا کہ ڈی ایف ڈی آئی فورم ڈیجیٹل سرمایہ کاری کیلئے بہترین مواقع فراہم کر رہے ہیں، پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے وژن کے تحت جدید ٹیکنالوجی سے بھرپوراستفادہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، 42 دن میں 146 محکموں کو 2 سال کی قلیل مدت میں ڈیجیٹائزڈ کیا گیا ہے ، ڈیجیٹل اکانومی کے تحت اقتصادی شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 9 ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے ، رواں سال آئی ٹی کے شعبے میں 3 لاکھ نوجوانوں کو تعلیم فراہم کر رہے ہیں، ڈیجیٹل معیشت، ڈیجیٹل گورننس اور ڈیجیٹل سوسائٹی تشکیل دینے کیلئے پرعزم ہیں، ملک میں متعدد ٹیکنالوجی پارکس بھی قائم کئے جارہے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن دیماہ الیحییٰ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر خوشی ہے ، کانفرنس پاکستان میں ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے لئے ایک کاوش ہے ، پاکستان کی مدبرانہ قیادت ملک میں سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دنیا سرمایہ کاری کے شعبے میں میں ا ئی ٹی شہباز شریف ا ئی ٹی کے نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

زیادہ نقدی کا استعمال سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کا اشارہ دیتا ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )پاکستان میں نقدی کے استعمال کی اعلی سطح ماہرین اقتصادیات میں تشویش پیدا کر رہی ہے، جو خبردار کرتے ہیں کہ یہ رجحان ایسے وقت میں قرض کی دستیابی کو کم کر رہا ہے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ ڈال رہا ہے جب کہ ملک میں کرنسی کی سپلائی پہلے ہی سکڑ رہی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں براڈ منی میں 0.7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا تھا.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق یہ کمی بنیادی طور پر خالص ملکی اثاثوں میں تیزی سے گراوٹ کی وجہ سے ہوئی ہے، اس کے باوجود کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس اور بہتر ذخائر کی وجہ سے خالص غیر ملکی اثاثوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گردش میں مسلسل بلند کرنسی ایک اہم رکاوٹ بنی ہوئی ہے پاکستان بدستور ان ممالک میں درجہ بندی کر رہا ہے جہاں نقد سے جی ڈی پی کا تناسب سب سے زیادہ ہے.

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ساختی ناکارہیاں اور باضابطہ بینکنگ سسٹم میں اعتماد کی کمی دونوں کو ظاہر کرتا ہے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی ماہر معاشیات ڈاکٹر نادیہ صفدر نے کہا کہ نقد لین دین کو زیادہ ترجیح دینا کریڈٹ ٹرانسمیشن میکانزم کو کمزور کر دیتا ہے جب لوگ بینکوں میں جمع کرنے کے بجائے نقد رقم رکھتے ہیں، قرض کے قابل فنڈز کا پول سکڑ جاتا ہے، کاروباری کریڈٹ کو محدود کرتا ہے اور اقتصادی ترقی کو سست کر دیتا ہے کرنسی ان سرکولیشن میں معمولی کمی، صرف 37 بلین روپے، پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران دیکھی گئی 697 بلین کی کمی کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر تھی درحقیقت نقدی کے استعمال میں نئے سرے سے اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی ایک وجہ سود کی گرتی ہوئی شرح اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوردہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہے.

انہوں نے کہاکہ ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو کی حد کو پورا کرنے کے لیے بینکوں کی کوششوں نے بھی ایک کردار ادا کیا، جس میں کچھ مختصر طور پر بڑے ڈپازٹس پر سروس چارجز متعارف کرائے گئے، جس سے نقد رقم نکالنے کا اشارہ ہوا. اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیکس چوری، کمزور ڈیجیٹل ادائیگی کو اپنانا، اور غیر رسمی شعبے کے غلبہ جیسے گہری جڑوں والے ساختی مسائل پر توجہ نہیں دی جاتی، نقد کا زیادہ استعمال رسمی کریڈٹ کی توسیع اور طویل مدتی سرمایہ کاری پر ایک ڈراگ کے طور پر کام کرتا رہے گا ڈاکٹر صفدر کے مطابق اس رجحان کو تبدیل کرنے کے لیے مالیاتی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے اور ڈیجیٹل اور رسمی لین دین کو ترغیب دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مالیاتی شمولیت کی طرف ثقافتی اور ساختی تبدیلی کے بغیر، پاکستان کی معاشی بحالی کم اور ناہموار رہے گی. 

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف 2 روزہ دورے پر آج سعودی عرب روانہ ہوں گے
  • ثابت ہوگیا پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا، بھارت دنیا کے سامنے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا، وزیراعظم
  • صدر ٹرمپ دنیا میں امن کے داعی، پاک بھارت جنگ بندی میں کردار کو سراہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ذیابطیس نوجوانوں میں دل کی بیماریوں، اموات کی بڑی وجہ
  • خطے میں بالادستی کے بھارتی دعوے ہوا میں اڑ گئے، اسحٰق ڈار
  • پاکستان، ایران کے درمیان شعبہ مواصلات میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • بھارت ایک اور شعبے میں دنیا کے بدترین ریکارڈز کے حامل سرفہرست ممالک میں شامل
  • وزیرصحت مصطفیٰ کمال کا دورہ قطر، میڈیسن اور ویکسین کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • کشمیری نوجوانوں کو ہراساں کرنا افسوسناک ہے، طارق حمید
  • زیادہ نقدی کا استعمال سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کا اشارہ دیتا ہے. ویلتھ پاک