رانا مشہود سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات، مختلف امورپر غور
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔بدھ کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاں سے وزیراعظم آفس میں یونیسف کی نمائندہ مس پینیلے آئرنسائیڈ نے ملاقات کی۔
ملاقات میں پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے، تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور رضاکارانہ کام کو فروغ دینے کے لیے اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران مس آئرنسائیڈ نے ڈیجیٹل یوتھ ہب، پاکستان کے تعلیمی نظام اورقومی رضا کارکورپ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
یونیسف کی نمائندہ مس آئرنسائیڈ نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے ڈیجیٹل یوتھ ہب اور قومی رضا کار کورپ کی حمایت کرتے ہوئے ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان کے تعلیمی نظام میں اہم اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک اہم موقع ثابت ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے،نیا تعلیمی نظام نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرے گا۔رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ قومی رضا کار کورپ کے ذریعے 20 لاکھ رضاکاروں کو تربیت دی جائے گی، قومی رضاکار کور پ کا مقصد نوجوانوں کو مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں ڈیجیٹل یوتھ ہب تعلیمی نظام نوجوانوں کو نے کہا کے لیے
پڑھیں:
طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے۔ ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے خوب واقف ہیں، کوئی ابہام نہیں، طالبان خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر کر رہے ہیں جبکہ عام عوام سے اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
4 برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے وعدے پورے نہ کر سکے، اپنی اندرونی تقسیم، بعد امنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے ، وزیر دفاع افغان طالبان بیرونی عناصر کی پراکس کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں۔