مظفر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے جواب میں پاک فوج نے مؤثر اور فوری کارروائی کرتے ہوئے بھارتی  چوکیاں تباہ کر دیں۔

بھارتی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی چھٹے روز بھی جاری رہی، جو پَرگوال سیکٹر سے شروع ہو کر راجوری ضلع کے سندر بنی اور نوشہرہ سمیت مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں تک پھیل گئی۔ یہ سلسلہ پہلگام واقعے کے بعد مزید شدت اختیار کر گیا ہے جس سے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارتی سفارتی عملہ واہگہ کے راستے بھارت روانہ

ایک بڑے اقدام کے تحت، پاک فوج نے 12 گھنٹوں کے اندر بھارتی فوج کے دو جاسوس کوآڈ کاپٹرز مار گرائے۔ دوسرا ڈرون "فینٹم 4" کے نام سے شناخت ہوا، جو پاکستان کے زیرانتظام پونچھ کے ستوال سیکٹر میں سرولینس مشن پر مامور تھا۔ عسکری حکام کے مطابق، ڈرون کو مشن مکمل کرنے سے قبل ہی تباہ کر دیا گیا۔

پاکستان 2.

3 ارب ڈالر کے قرض کے حصول کیلئے کوشاں

اسی طرح ایک اور بھارتی جاسوس ڈرون بھمبر کے مناور علاقے میں مار گرایا گیا۔ دونوں ڈرونز پاکستانی حدود میں جاسوسی اور معلومات اکھٹی کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

پاک فوج کی بروقت اور مؤثر کارروائی کے باعث بھارت کو شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے، جب کہ سرحد پر حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ حکام نے شہریوں کو ہوشیار رہنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ اداروں سے فوری رابطے کی ہدایت کی ہے۔

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پاک فوج

پڑھیں:

یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب

بھارت میں یکم نومبر 1984 وہ دن تھا جب ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم ہوئی جس نے ملک کی تاریخ کو ہمیشہ کے لیے سیاہ کردیا۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والا یہ خونیں باب سکھ برادری کے قتلِ عام، لوٹ مار اور خواتین کی بے حرمتی سے عبارت ہے، جس کی بازگشت آج بھی عالمی سطح پر سنائی دیتی ہے۔

یکم نومبر 1984 بھارت کی سیاہ تاریخ کا وہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی۔ 31 اکتوبر 1984 کو بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا، جس دوران ہزاروں سکھ مارے گئے جبکہ سیکڑوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دنیا بھر کے معروف عالمی جریدوں نے اس المناک واقعے کو شرمناک قرار دیا۔ جریدہ ڈپلومیٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوؤں نے ووٹنگ لسٹوں کے ذریعے سکھوں کی شناخت اور پتوں کی معلومات حاصل کیں اور پھر انہیں چن چن کر موت کے گھاٹ اتارا۔

شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سکھوں کے خلاف اس قتل و غارت کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ہندوستانی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کے خلاف باقاعدہ نسل کشی کی مہم چلائی گئی۔

انتہاپسند ہندو رات کے اندھیرے میں گھروں کی نشاندہی کرتے، اور اگلے دن ہجوم کی شکل میں حملہ آور ہوکر سکھ مکینوں کو قتل کرتے، ان کے گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیتے۔ یہ خونیں سلسلہ تین دن تک بلا روک ٹوک جاری رہا۔

1984 کے سانحے سے قبل اور بعد میں بھی سکھوں کے خلاف بھارتی ریاستی ظلم کا سلسلہ تھما نہیں۔ 1969 میں گجرات، 1984 میں امرتسر، اور 2000 میں چٹی سنگھ پورہ میں بھی فسادات کے دوران سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یہی نہیں، 2019 میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مودی حکومت نے ہزاروں سکھوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا۔ رپورٹوں کے مطابق بھارتی حکومت نے سمندر پار مقیم سکھ رہنماؤں کے خلاف بھی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے کارروائیاں جاری رکھیں۔

18 جون 2023 کو سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کر دیا گیا، جس پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طور پر کہا کہ اس قتل میں بھارتی حکومت براہِ راست ملوث ہے۔

ان تمام شواہد کے باوجود سکھوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی جاری ہے، جس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک اور کارروائی بے نقاب، جاسوسی کرنیوالا ملاح گرفتار‘ فورسز کی وردیاں بھی برآمد
  • کراچی: گلستان جوہر میں جھونپڑیوں میں آتشزدگی
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی: راولپنڈی میں ایک شہری پر مقدمہ درج
  • سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے بھارتی منصوبہ ناکام بنا دیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی پریس کانفرنس
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج