بھارت کی سیز فائر کی خلاف ورزی، پاک فوج کی موثر کارروائی، بھارتی چوکیاں تباہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
مظفر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے جواب میں پاک فوج نے مؤثر اور فوری کارروائی کرتے ہوئے بھارتی چوکیاں تباہ کر دیں۔
بھارتی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی چھٹے روز بھی جاری رہی، جو پَرگوال سیکٹر سے شروع ہو کر راجوری ضلع کے سندر بنی اور نوشہرہ سمیت مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں تک پھیل گئی۔ یہ سلسلہ پہلگام واقعے کے بعد مزید شدت اختیار کر گیا ہے جس سے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی سفارتی عملہ واہگہ کے راستے بھارت روانہ
ایک بڑے اقدام کے تحت، پاک فوج نے 12 گھنٹوں کے اندر بھارتی فوج کے دو جاسوس کوآڈ کاپٹرز مار گرائے۔ دوسرا ڈرون "فینٹم 4" کے نام سے شناخت ہوا، جو پاکستان کے زیرانتظام پونچھ کے ستوال سیکٹر میں سرولینس مشن پر مامور تھا۔ عسکری حکام کے مطابق، ڈرون کو مشن مکمل کرنے سے قبل ہی تباہ کر دیا گیا۔
پاکستان 2.
اسی طرح ایک اور بھارتی جاسوس ڈرون بھمبر کے مناور علاقے میں مار گرایا گیا۔ دونوں ڈرونز پاکستانی حدود میں جاسوسی اور معلومات اکھٹی کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔
پاک فوج کی بروقت اور مؤثر کارروائی کے باعث بھارت کو شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے، جب کہ سرحد پر حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ حکام نے شہریوں کو ہوشیار رہنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ اداروں سے فوری رابطے کی ہدایت کی ہے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک فوج
پڑھیں:
ایران پر حملہ: پاکستان کا سخت ردعمل، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی شدید مذمت
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ قابلِ نفرت اقدام بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دینے والا ہے، اور اس نے انسانیت کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان، ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کا فوری نوٹس لے اور خطے میں امن و استحکام کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید گہرا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
Post Views: 5