محبوبہ مفتی کی لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کی سابق حکمران جماعت پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور خواتین، بچوں اور بزرگوں کے حوالے سے ہمدردانہ رویہ رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کے احکامات پر بھارتی حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے اس سے غیرانسانی سلوک قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ایسے پاکستانی جو گزشتہ 30 اور 40 سال سے مقیم ہیں انہیں بے دخل کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کو بھارت سے چلے جانے کے حالیہ احکامات سے انسانی حقوق کے حوالے سے تشویش پیدا ہوئی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین میں اکثریت خواتین کی ہے جو 30 یا 40 سال قبل بھارت آئی تھیں اور بھارتی شہریوں سے شادیاں کر رکھی ہیں، ان کے خاندان ہیں اور طویل عرصے سے اس معاشرے کا جز بن چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق حکمران جماعت پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور خواتین، بچوں اور بزرگوں کے حوالے سے ہمدردانہ رویہ رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں دہائیوں سے پرامن طور پر رہنے والے شہریوں کو بے دخل کرنا نہ صرف غیر انسانی عمل ہے بلکہ اس سے متعلقہ خاندانوں پر گہرے جذباتی اور جسمانی تناؤ پڑے گا کیونکہ اس وقت وہ کسی دوسرے گھر میں نہیں رہ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارت میں مقیم پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے 3 دن کی مہلت دی تھی اور اعداد و شمار کے مطابق اب تک اٹاری، واہگہ بارڈر سے 680 پاکستانیوں کی بھارت سے واپسی ہوئی ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محبوبہ مفتی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ لوگوں کے گھر اڑانے کے بجائے ان کے املاک کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح گھروں کو تباہ کرنے سے بہت نقصان پہنچتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے عام شہریوں کے گھر بھی تباہ ہو جاتے ہیں، ان کارروائیوں کے دوران اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ عام شہریوں کے گھروں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قابض فورسز نے پہلگام واقعے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائیوں کی آڑ میں مقبوضہ جموں و کشمیر اب تک 9 گھروں کو تباہ کیا ہے، جس میں مشتبہ افراد کے علاوہ عام شہریوں کے گھر بھی شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گھروں کو تباہ بھارتی حکومت محبوبہ مفتی کے حوالے سے نے کہا کہ کے گھر
پڑھیں:
مودی حکومت پر سابق قومی سلامتی کے مشیر کی کڑی تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (آن لائن) بھارت کے سابق قومی سلامتی مشیر شیو شنکر مینن نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران نریندر مودی حکومت کی سفارتی و عسکری حکمت عملی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بھارت کی عالمی سطح پر اسٹریٹیجک ناکامی قرار دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بھارت کی پالیسیوں میں سنجیدگی، توازن، اور مؤثر سفارتی لچک کی کمی کو شدید خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت عالمی بیانیہ قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے اور آپریشن سندور کے تناظر میں مودی حکومت کی پالیسیوں پر سنگین سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے ٹھوس ثبوت اور بیانیے کے ساتھ عالمی میڈیا پر اپنی مؤقف کو مضبوطی سے پیش کیا، جبکہ بھارت سفارتی سطح پر بچھڑتا دکھائی دیا۔ انہوں نے کہا مودی حکومت کی سست اور غیر مؤثر سفارتی حکمت عملی نے بھارت کی بین الاقوامی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جذباتی اور سنسنی خیز رپورٹنگ نے عالمی برادری میں بھارت کی سنجیدگی پر سوالات کھڑے کر دیے ۔ انہوں نے مودی سرکار کی عسکری پالیسیوں کو بھی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر حملہ جنگ ہے کا مؤقف بھارت کو سخت گیر اور محدود پالیسیوں میں جکڑ دیتا ہے، جس سے مؤثر ڈیٹیرینس ممکن نہیں رہتا۔