بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کے بعد واہگہ کے راستے بھارتی شہریوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کے دوران اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی۔ بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کے بعد واہگہ کے راستے بھارتی شہریوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کے دوران اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی، بھارتی فوج اور پولیس کی موجودگی میں انڈین صحافیوں نے پاکستانی عملے سے تکرار کی۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کی واپسی پر واقعہ پیش آیا، پاکستانی عملہ اٹاری بارڈر پہنچا تو عملے سے پاسپورٹ لے لئے گئے۔ واضح رہے کہ بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے 7 ارکا ن واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی شہریوں کی

پڑھیں:

اسرائیل کا ایران پر حملہ، پاکستانی شہریوں و زائرین کی حفاظت کیلئے کرائسز مینجمنٹ یونٹ قائم

اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025)اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کرنے کے بعد پاکستان نے اپنے شہریوں و زائرین کی حفاظت کیلئے کرائسز مینجمنٹ یونٹ قائم کر دیا،پاکستان نے اسرائیلی حملوں کے بعد ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی حفاظت کیلئے اقدامات شروع کردئیے ہیں،ایران میں پاکستانی زائرین اور شہریوں کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی گئی۔

تہران میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ 24 گھنٹے کھلا رہے گا۔نائب وزیراعظم نے تہران میں پاکستان سفارتخا نے کو بھی کمیونٹی اور زائرین کوسہولیات دینے کی ہدایت جاری کر دی ان کاکہناہے کہ تہران میں پاکستانی سفارتخانے سے 00982166941388  پر رابطہ کیاجا سکتا ہے۔تہران میں پاکستانی سفارت خانے کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پاکستانی شہریوں اور زائرین کو تمام سہولیات فراہم کرے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں سفارت خانے کا ہاٹ لائن نمبر بھی جاری کیا گیا ہے۔ نائب وزیراعظم اسحا ق ڈار کے مطابق ایران میں موجودپاکستانی زائرین کی حفاظت کیلئے اقدامات کررہے ہیں اور زائرین کی مدد کیلئے وزارت خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ  یونٹ قائم کردیا گیا ہے۔اسحاق ڈار کاکہناہے کہ زائرین کی مددکیلئے کرائسز مینجمنٹ یونٹ 24 گھنٹے فعال رہیگا۔ تہران میں پاکستانی سفارتخانے کو معاونت فراہم کرنے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

ایران میں موجود پاکستانی شہری مدد کیلئے رابطہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں اپنے شہریوں  و زائرین کی حفاظت اور سہولت یقینی بنانے کیلئے ہم نے وزارت خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کردیا ہے جو ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے کام کرے گا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران میں موجود پاکستانی شہریوں اور زائرین کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

حکومت ایران میں مقیم اپنے شہریوں کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اسرائیلی حملے کے بعد پاکستانی شہریوں اور زائرین کی سہولت کیلئے وزارت خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کردیا گیا ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں ایران پر اسرائیل کے بلاجواز حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کارروائی کو ایرانی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

پاکستان ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس گھناؤنے اقدام نے بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کے ضمیر کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے اور علاقائی استحکام و بین الاقوامی سلامتی کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔اسرائیلی حملے علاقائی و عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ، مشکل کی گھڑی میں ایران کیساتھ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حملہ، ایران میں 50 ہزار پاکستانی موجود
  • ایران میں پاکستانی زائرین کی مدد اور واپسی کیلئے سفارتی مشن متحرک
  • ایران میں موجود ہ پاکستانی شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری
  • پاکستانی سفارتخانے کی ایران میں پاکستانی شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت
  • ایران میں کتنے پاکستانی زائرین موجود ہیں؟ وزارت خارجہ کی ایران، عراق کے سفر پر نظرثانی کی ہدایت
  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، پاکستانی شہریوں و زائرین کی حفاظت کیلئے کرائسز مینجمنٹ یونٹ قائم
  • اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا
  • ایران سے ممکنہ جنگ:امریکا کا عراقی‘کویت اور بحرین سمیت خلیجی ممالک سے سفارتی اور فوج کے ”غیر ضروری“ عملے اور خاندانوں کے انخلا کا عندیہ
  • امریکا کی مشرق وسطیٰ سے غیر سفارتی عملے کے انخلا کی منظوری
  • مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ؟ امریکا نے غیر سفارتی عملہ واپس بلانے کی اجازت دے دی