پہلگام واقعہ، اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کے بعد واہگہ کے راستے بھارتی شہریوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کے دوران اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی۔ بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کے بعد واہگہ کے راستے بھارتی شہریوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کے دوران اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی، بھارتی فوج اور پولیس کی موجودگی میں انڈین صحافیوں نے پاکستانی عملے سے تکرار کی۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کی واپسی پر واقعہ پیش آیا، پاکستانی عملہ اٹاری بارڈر پہنچا تو عملے سے پاسپورٹ لے لئے گئے۔ واضح رہے کہ بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے 7 ارکا ن واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی شہریوں کی
پڑھیں:
پاکستان سے میچ منظور نہیں! بھارتی میڈیا ایشیا کپ کے بائیکاٹ کا راگ الاپنے لگا
کراچی:ایشین کرکٹ کونسل کی جانب سے ایشیا کپ 2025 کے شیڈول کے اعلان کے بعد بھارت میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔
بھارتی ایوانوں سے لے کر میڈیا تک ہر جانب مودی سرکار سے ٹورنامنٹ کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کا فیصلہ بی سی سی آئی کی بزدلی اور بے شرمی ہے۔
بھارتی میڈیا نے بی سی سی آئی پر قومی جذبات پر کاروباری مفادات کو ترجیح دینے کا الزام لگایا اور سوال کیا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کے خلاف میچ پر غور کیوں کیا گیا؟۔
بھارتی میڈیا نے مؤقف اپنایا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے اور اگر بھارت شرکت نہ کرے تو ٹورنامنٹ ممکن ہی نہیں۔
اپوزیشن جماعتوں نے بھی مودی حکومت پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جب پاکستان سے تجارت بند ہے تو کرکٹ کی اجازت کیوں؟۔
چند روز قبل ہی بھارتی لیجنڈ کرکٹرز نے پاکستان چیمپئنز کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کیا تھا جس کے بعد اب ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرے پر رضامندی پر بی سی سی آئی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
سوشل میڈیا پر "بائیکاٹ ایشیا کپ" ٹرینڈ کررہا ہے اور بھارتی شائقین بورڈ پر قومی جذبات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔
بی سی سی آئی پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے متعلق واضح پوزیشن اختیار کرے۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ کا انعقاد 9 سے 28 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں ہوگا جہاں پاکستان اور بھارت 14 ستمبر کو آمنے سامنے ہوں گے۔
گروپ اے میں بھارت، پاکستان، یو اے ای اور عمان کو رکھا گیا ہے، جبکہ گروپ بی میں سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔