ویب ڈیسک: بھارت نے پھر سفارتی آداب کی دھجیاں اڑ ا دیں ،اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی۔

 بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کے بعد واہگہ کے راستے بھارتی شہریوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

 اسی سلسلے کے دوران اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی کی گئی، بھارتی فوج اور پولیس کی موجودگی میں انڈین صحافیوں نے پاکستانی عملے سے تکرار کی۔

ڈی آئی خان, ڈی ایس پی کی گاڑی کے قریب دھماکہ  

 ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کی واپسی پر واقعہ پیش آیا، پاکستانی عملہ اٹاری بارڈر پہنچا تو عملے سے پاسپورٹ لے لئے گئے۔

 واضح رہے کہ بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے 7 ارکا ن واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اٹاری بارڈر عملے سے

پڑھیں:

شام: سویدا میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران مراکز صحت بھی نشانہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 جولائی 2025ء) شام کے علاقے سویدا میں خونریز فرقہ وارانہ تشدد کے نتیجے میں ہزاروں شہری نقل مکانی کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے طبی مراکز پر حملوں میں دو معالج ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق، جولائی سے اب تک سویدا سے ایک لاکھ 76 ہزار لوگ انخلا کر چکے ہیں۔

ان میں بیشتر نے ہمسایہ علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی علاقوں کا رخ کیا ہے۔ Tweet URL

گزشتہ ہفتے سویدا میں مقامی دروز فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ملیشیا، بدو قبائل اور سرکاری فوج کے مابین جھڑپوں میں 1,000 سے زیادہ لوگوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے شمالی علاقے ادلب میں حکام نے اسلحہ کے ذخیرے میں دھماکے کی اطلاع دی ہے جس میں چھ افراد ہلاک اور کم از کم 140 زخمی ہو گئے۔ اگرچہ شام کے محکمہ شہری دفاع کی ٹیموں نے لوگوں کو جائے حادثہ سے نکال کر طبی مراکز پر پہنچانے کی کوشش کی لیکن اسی دوران مزید دھماکوں کے باعث امدادی کوششوں میں رکاوٹ کا سامنا رہا۔

طبی سہولیات پر حملے

سویدا میں طبی مراکز پر شدید دباؤ ہے جہاں عملہ انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہا ہے جبکہ طبی سہولیات تک رسائی میں بھی شدید مشکلات حائل ہیں۔

'ڈبلیو ایچ او' نے متحارب فریقین کی جانب سے ہسپتالوں پر قبضے، عملے کی ہلاکتوں اور ایمبولینس گاڑیوں کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات بھی دی ہیں۔

شام میں 'ڈبلیو ایچ او' کی قائم مقام نمائندہ ڈاکٹر کرسٹینا بیتھکے نے کہا ہے کہ طبی سہولیات پر حملے نہیں ہونے چاہئیں اور وہاں عملے اور مریضوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔ سویدا کے ہسپتالوں میں عملے، بجلی، پانی اور بنیادی ضرورت کے سازوسامان کی شدید قلت ہے جبکہ شہر کے مرکزی ہسپتال میں مردہ خانہ لاشوں سے بھر چکا ہے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ معالجین، معاون طبی عملے اور سازوسامان کو لوگوں تک محفوظ رسائی دینا محض زندگیاں بچانے کے لیے ہی ضروری نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون کے تحت یہ تنازع کے تمام فریقین کی ذمہ داری بھی ہے۔

محدود امدادی رسائی

سویدا میں مختلف گروہوں نے راستوں پر تسلط جما رکھا ہے اور سلامتی کے مخدوش حالات کے سبب علاقے میں امدادی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔

ان حالات میں اقوام متحدہ اور اس کے شراکتی امدادی اداروں کی تشدد سے متاثرہ لوگوں کو مدد پہنچانے کی صلاحیت میں بھی کمی آئی ہے۔

محدود رسائی کے باوجود 'ڈبلیو ایچ او' نے درآ اور دمشق کے مضافاتی علاقوں میں زخمیوں کے علاج کا سامان، ضروری ادویات اور ہسپتالوں کو درکار مدد کی فراہمی کے اقدامات کیے ہیں۔

شام میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار آدم عبدالمولا نے رواں سال کے لیے درکار امدادی وسائل میں اضافے کی اپیل کی ہے جبکہ اب تک گزشتہ اپیل پر 12 فیصد وسائل ہی مہیا ہو پائے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عدیس ابابا،پاکستانی سفارتی مشن کی کاوش،22پاکستانی وطن واپس
  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • پاکستان میں ایشیا کپ کے میڈیا رائٹس کیلئے بھارتی براڈ کاسٹر نے 12 ملین ڈالر طلب کر لیے
  • بھارتی میڈیا ایشیا کپ شیڈول پر برہم، پاکستان کے ساتھ میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ گیا
  • پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو یو اے ای کی ویزا فری سہولت فعال
  • امارات نے مخصوص پاکستانی پاسپورٹس کیلئے ویزہ چھوٹ کا نفاذ کردیا
  • پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے یو اے ای میں ویزا چھوٹ فعال
  • امریکی طیارے میں آگ لگ گئی، ہنگامی طور پر مسافروں کا انخلاء
  • صحافی اور ٹریفک پولیس سے بدتمیزی کرنے والے ایف بی آر افسر کو معطل کردیا گیا، فیصل واوڈا
  • شام: سویدا میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران مراکز صحت بھی نشانہ