کوئٹہ، آسمان پر "لینٹیکولر کلاؤڈ فارمیشن" ظاہر، سوشل میڈیا صارفین کی قیاس آرائی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر محکمہ موسمیات نے کہا کہ 28 اکتوبر کی صبح کوئٹہ شہر کے مشرقی علاقے کوہ مہردار پر "منفرد لینٹیکولر کلاؤڈ فارمیشن" ظاہر ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ موسمیات کا بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور گرد و نواح میں آسمان پر نظر آنے والے مختلف رنگوں پر مشتمل بادلوں سے متعلق کہنا ہے کہ شہر میں منفرد "لینٹیکولر کلاؤڈ فارمیشن" ظاہر ہوا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کوئٹہ کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے محکمہ موسمیات نے کہا کہ 28 اکتوبر کی صبح کوئٹہ شہر کے مشرقی علاقے کوہ مہردار پر "منفرد لینٹیکولر کلاؤڈ فارمیشن" ظاہر ہوا۔ جو طلوع آفتاب سے قبل ظاہر ہوا، اور 20 منٹ تک برقرار رہا۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ مختلف رنگوں پر مشتمل بادل طلوع آفتاب سے پہلے منتشر ہو گیا۔ واضح رہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر صارفین کی جانب سے قیاس آرائی جاری ہے۔ متعدد صارفین یہ شبہہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ممکنہ طور پر بیلسٹک مزائل کا تجربہ ہوا ہوگا، تاہم سرکاری طور پر ان آرا پر حکومت نے ایسے کسی بھی اقدام سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، نہ ہی میڈیا نے ایسی کوئی خبر رپورٹ کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات ظاہر ہوا
پڑھیں:
ڈکی بھائی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، اے ٹی ایم کارڈز کی سپرداری کی درخواست پر اہم پیشرفت
معروف یوٹیوبر سعدالرحمان عرف ڈکی بھائی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور اے ٹی ایم کارڈز کی سپرداری کی درخواست پر پیشرفت سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کچہری لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے ڈکی بھائی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور اے ٹی ایم کارڈز کی سپرداری کی درخواست پر سماعت کی۔
این سی سی آئی اے کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ تفتیشی افسر اسلام آباد میں موجود ہیں۔ شعیب ریاض نے اس کیس کی فائل ابھی تک واپس نہیں کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے ڈکی بھائی کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کے کلائنٹ نے یوٹیوب کس طرح استعمال کیا جس پر وکیل نے کہا کہ سر مین اکاؤنٹ این سی سی کے پاس ہے یہ ایڈیٹر اکاؤنٹ تھا۔
ڈکی بھائی کے وکیل نے مزید کہا کہ یہ سپرداری کی درخواست ہے جو الیکٹرانک ڈیوائسز اور موبائل این سی سی آئی اے کے پاس ہیں۔ میرے کلائنٹ کے چار کریڈٹ کارڈز اور اماؤنٹ ہمارے حوالے کی جائے۔
این سی سی آئی اے نے ایک بار پھر رپورٹ جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
عدالت نے 15 دسمبر تک این سی سی آئی اے کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔