بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے 7 ارکا ن بذریعہ واہگہ بارڈر وطن واپس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کے بعد واہگہ کے راستے بھارتی شہریوں کی واپسی اور پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے 7 ارکا ن واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
واہگہ بارڈرذرائع کے مطابق بھارت سے پاکستانی سفارتکار سہیل قمر اور عملے کے 4 ارکان شام کو واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچے۔
اس سے قبل سہ پہر کو بھی پاکستانی سفارت خانے کے 3 ارکان اور ان کے 26 فیملی ممبران واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچے تھے۔
بھارت نے ڈیلی پاکستان کا یوٹیوب چینل بلاک کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: واہگہ بارڈر کے راستے
پڑھیں:
بلاول کی سربراہی میں پارلیمانی وفد برسلز پہنچ گیا
پاکستان کا اعلیٰ سطح پارلیمانی وفد سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی قیادت میں واشنگٹن نیویارک اور لندن کے کامیاب دوروں کے بعد یورپی یونین کے دارالحکومت برسلز پہنچ گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مقرر کردہ اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد کے دورے کا مقصد، بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا مؤقف پیش کرنا اور مسئلہ کشمیر کے حل کی اہمیت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اجاگر کرنا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی سربراہی میں وفد کے دیگر اراکین میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک،سینیٹر شیری رحمٰن، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری شامل ہیں۔
برسلز پہنچنے پر یورپی یونین بیلجیئم اور لکسمبرگ کے لیے پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی اور دیگر افسران نے وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔
پارلیمانی وفد اپنے دورہ برسلز کے دوران یورپی یونین اور بیلجیئم کے اعلی حکام سے ملاقاتیں کرے گا، ان ملاقاتوں میں بھارت کی جارحیت اور پاک بھارت تنازع سے متعلق ’غلط معلومات پر مبنی بھارتی مہم‘ کا مؤثر جواب دے گا۔
پارلیمانی وفد بھارت کے پاکستان مخالف عزائم اور جارحانہ اقدامات سے متعلق یورپی حکام کو آگاہ کرے گا۔
علاوہ ازیں، یورپی حکام کے ساتھ ساتھ پارلیمانی وفد کی برسلز میں یورپ کے معروف تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے ملاقاتیں بھی شیڈول کا حصہ ہیں۔
اس سے قبل، دورہ لندن کے اختتام پر وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر، پانی سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں اپنی خارجہ پالیسی سے دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی ختم کرے، امریکا کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا۔