Islam Times:
2025-04-29@11:45:16 GMT

پاکستان نے وفاقی وزارتوں پر سائبر حملے ناکام بنادیے

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

پاکستان نے وفاقی وزارتوں پر سائبر حملے ناکام بنادیے

وزیر آئی ٹی کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی سطح پر کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیمز تشکیل دی جاچکی ہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سائبر سیکورٹی کے حوالے سے شہریوں کو آگاہی دے رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت آبی دہشت گردی کے بعد سائبر دہشت گردی پر اتر آیا، پاکستان نے بھارت کی جانب سے وفاقی وزارتوں کی ویب سائٹس پر سائبر حملے ناکام بنادیے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مختلف وفاقی وزارتوں کی ویب سائٹس پر کیے گئے سائبر حملے پاکستان نے ناکام بنا دیے ہیں۔ شزہ فاطمہ نے بتایا کہ بھارت کے سائبر حملوں سے کوئی بہت بڑا مسئلہ نہیں ہوا، ٹیلی کام سیکٹر پر سائبر حملوں کا کوئی اثر نہیں آیا کیونکہ وفاقی وزارتوں کی ویب سائٹس کی ہوسٹنگ این ٹی سی پر ہے اور این ٹی سی کے پاس سائبر سیکیورٹی کا بہترین نظام ہے۔ وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ قومی اور صوبائی سطح پر کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیمز تشکیل دی جاچکی ہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سائبر سیکورٹی کے حوالے سے شہریوں کو آگاہی دے رہی ہیں، کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیمز کی جانب سے ایڈوائزریاں جاری کی جارہی ہیں۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ سائبر حملوں سے متعلق این ٹی آئی ایس بی بھی فعال ہے، پاکستان سائبر سیکورٹی کے لحاظ سے ٹاپ ممالک کی فہرست میں شامل ہے جبکہ گزشتہ دو سالوں میں پاکستان سائبر سیکورٹی کے لحاظ سے ٹاپ ٹیئر ممالک میں آیا ہے اور پاکستان کا نام امریکا، برطانیہ اور ان جیسے ممالک کی فہرست میں آیا ہے۔ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر ہونے والی جنگ پر پاکستانی نوجوانوں کو داد دیتی ہوں، پاکستانی میمز بنا کر پاک بھارت کشیدگی کو انجوائے کر رہے ہیں،لوگ سوشل میڈیا پر اتنی کشیدہ صورتحال کو بھی اپنے انداز میں بیان کررہے ہیں۔ شزہ فاطمہ نے کہا کہ ہم پاکستانی کسی ڈرنے والے نہیں ہیں، پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی ہے، پاکستان خود دہشتگردی سے متاثر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سائبر سیکورٹی کے وفاقی وزارتوں شزہ فاطمہ نے اور صوبائی پاکستان نے

پڑھیں:

پہلگام حملے کے بعد بھارتی اور پاکستانی رہنماؤں کی لفظی جنگ جاری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 اپریل 2025ء) بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ ہفتے دو درجن سے زائد سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ چکی ہے۔

دہلی کا ال‍زام ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق پاکستان سے تھا لیکن اسلام آباد نے واضح طور پر اس حملے میں اپنے کسی بھی کردار کی تردید کی ہے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پہلگام حملہ: بھارتی جوابی کارروائی کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس

اس دوران دونوں پڑوسی ممالک چار دنوں سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آر پار سے آپس میں فائرنگ کا تبادلہ بھی کر رہے ہیں، اور ایک دوسرے پر اشتعال انگیزی کے الزامات بھی لگا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماء ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ''ہمیں ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے، افق پر جنگ منڈلا رہی ہے۔

‘‘

اس چینل نے خواجہ آصف کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ اس بات کا واضح امکان ہے کہ ''جنگ عنقریب شروع ہو سکتی ہے۔‘‘

تاہم بعد میں خواجہ آصف نے اپنے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ٹی وی چینل کی طرف سے ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا جنگ شروع ہونے کے امکانات ہیں، جس کے جواب میں انہوں نے کہا، ''اگلے دو سے تین دن انتہائی اہم ہیں۔

‘‘

کشمیر کا تنازعہ، کیا کوئی نیا مسلح تصادم ممکن ہے؟

’’اگر کچھ ہونا ہے، تو اگلے دو چار دنوں میں ہو جائے گا … ورنہ فوری خطرہ ٹل جائے گا۔‘‘

قبل ازیں خواجہ آصف نے خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کا استعمال صرف اسی صورت میں کرے گا جب ''ہمارے وجود کو براہ راست خطرہ ہو۔

‘‘

دریں اثنا آج منگل کو بھارتی حکومت نے پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کر دیا۔

بھارتی وزیر کا بلاول بھٹو کو چیلنج

بھارت کے جل شکتی (آبی امور) کے مرکزی وزیر سی آر پاٹل نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ''واقعی جرأت ہے، تو وہ بھارت آنے کی ہمت کریں۔

‘‘

پاٹل کا یہ ردعمل پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے دیے گئے بیانات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ جمعے کو پاکستانی صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر دعویٰ کیا تھا کہ دریائے سندھ اسلام آباد کا ہے اور اسی کے کنٹرول میں رہے گا۔

پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا تھا کہ اگر پانی کا بہاؤ روکا گیا، تو اس کے بجائے ''بھارتی خون بہے گا۔‘‘

دریں اثنا دنیا کی تقریباﹰ تمام اہم طاقتیں جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کی وکالت کر رہی ہیں۔ چین، امریکہ، برطانیہ، ترکی، ایران اور سعودی عرب سمیت متعدد ملکوں نے امید ظاہر کی ہے کی بھارت اور پاکستان تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور ان ممالک نے ان تمام اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے، جن سے موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی جانب سے مختلف وزارتوں کی ویب سائٹس پر سائبر حملے ہوئے .وفاقی وزیر آئی ٹی
  • سرمایہ کار آئی ٹی کے شعبے میں سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں: شزا فاطمہ
  • پہلگام حملے کے بعد بھارتی اور پاکستانی رہنماؤں کی لفظی جنگ جاری
  • بھارت کی جانب سے پاکستان پر سائبر حملے
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات
  • بھارت کی جانب سے فوری حملے کا خطرہ، پاکستان ہائی الرٹ ہے، وزیر دفاع
  • پہلگام فالس فلیگ؛ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے کی بھارتی کوشش ناکام
  • بھارت مسخرا پن چھوڑے اور اپنے عوام کو جواب دے، حنیف عباسی