جسٹس عائشہ ملک کو یونیورسٹی آف لندن نے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان کی معزز جج جسٹس عائشہ ملک کو قانون کے شعبے میں نمایاں خدمات پر یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا گیا ہے۔
برطانیہ کی معروف تعلیمی درسگاہ یونیورسٹی آف لندن نے جسٹس عائشہ ملک کو 28 اپریل 2025 کو منعقدہ تقریب میں اعزازی ڈگری عطا کی۔ اس موقع پر یونیورسٹی نے جسٹس عائشہ کو قانون و انصاف کے شعبے میں ان کی بے مثال خدمات اور خواتین کی نمائندگی کو فروغ دینے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
جسٹس عائشہ ملک نے 2022 میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں بطور پہلی خاتون جج شمولیت اختیار کی، جو ملکی عدالتی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے۔ ان کی پیشہ ورانہ قابلیت، اصول پسندی اور عدالتی بصیرت کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سراہا جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے یہ اعزاز پاکستان کی عدلیہ میں خواتین کی شمولیت اور کردار کو عالمی سطح پر تسلیم کیے جانے کا ایک مثبت اشارہ ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یونیورسٹی ا ف لندن جسٹس عائشہ ملک
پڑھیں:
برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین کے اندر چاقو کے حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دیگر مسافروں کو لندن جانے والی بسوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
پولیس نے اس واقعے کو ’بڑا حادثہ‘ قرار دیا ہے اور بتایا کہ انسدادِ دہشت گردی ماہرین تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اُس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بھاگتے اور چیختے ہوئے دیکھا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو!” — اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا نظر آیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے اس افسوسناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ “انتہائی پریشان کن” ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں۔