دہلی میں پاکستانی سفارکاروں کے ساتھ ناروا سلوک
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
پہلگام واقعے کے تناظر میں بھارتی حکومت وطن لوٹنے والے پاکستانی سفارتی عملے کی واپسی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت تنازع: پاکستانی سیکریٹری خارجہ کی غیرملکی سفارتکاروں کو بریفنگ
ذرائع کے مطابق بھارت میں پاکستان ہائی کمیشن کے عملے اور ان کے خاندانوں کی پاکستان واپسی میں غیر معقول رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
پاکستانی سفیروں کو دستیاب اہم سہولیات منقطع کر دی گئی ہیں جس پر پاکستانی دفتر خارجہ نے آواز اٹھاتے ہوئے مذکورہ صورتحال کی جانب بھارتی حکومت کی توجہ مبذول کروائی ہے۔
مزید پڑھیے: بھارتی مہم جوئی: سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے غیرملکی سفارتکاروں کو حقائق بتادیے
یاد رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام واقع کے بعد بھارتی حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے بیشتر عملے کو بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ بھارت میں عام پاکستانیوں کو 24 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاکستان ہائی کمیشن دہلی پاکستانی سفارتکار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان ہائی کمیشن دہلی پاکستانی سفارتکار
پڑھیں:
بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر کھنچوانے پر بھی پابندی عائدکردی گئی۔
ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے نیٹس میں پریکٹس کرانے کیلیے آنے والے کلب کرکٹرز پر موبائل فونز سے تصاویر لینے پر پابندی عائد کردی ہے۔
عام طور پر مہمان سائیڈز کو دبئی کے مختلف کلبز کے بولرز پریکٹس کراتے ہیں۔
اس مرتبہ پاکستانی نیٹ بولرز کے بھارتی کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر لینے پر نہ صرف پابندی عائد کردی گئی ہے بلکہ اس مقصد کیلیے جو بھی کلب کرکٹرز آتے ہیں ان سے موبائل فون لے لیے جاتے اور جب ٹیم اپنا سامان پیک کرکے واپس روانہ ہوتی تب ہی یہ موبائل واپس کیے جاتے ہیں۔