اسلام آباد:پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج تیزی رہی اور اتار چڑھاؤ کے بعد انڈیکس میں 800 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس 808.28 پوائنٹس یا 0.71 فیصد بڑھ کر 114872.18 پر بند ہوا، جو گزشتہ روز 114063.90 پر بند ہوا تھا۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر آف ریسرچ اویس اشرف نے اس تیزی کی وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا اعلان قرار دیا، جس میں ’ توسیع شدہ فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کے لیے 1.

3 بلین ڈالر کی قسط اور لچک اور پائیداری سہولت کے تحت ایک نیا 28 ماہ کا انتظام منظور کیا جائے گا۔’

اس سے قبل، آئی ایم ایف کی ویب سائٹ نے تصدیق کی تھی کہ فنڈ کا ایگزیکٹو بورڈ 9 مئی کو ملک کے عملے کی سطح کے معاہدے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کرے گا، جس میں موسمیاتی لچک کے قرض پروگرام کے تحت ایک نیا 1.3 بلین ڈالر کا انتظام، اور پاکستان کے جاری 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کا پہلا جائزہ شامل ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق، یہ ’ توسیع شدہ فنڈ سہولت کے تحت توسیع شدہ انتظام کے تحت پہلا جائزہ’ ہوگا، اس کے ساتھ ساتھ لچک اور پائیداری سہولت (آر ایس ایف ) کے تحت انتظام کی درخواست بھی ہوگی۔

اویس اشرف کا مزید کہنا تھا کہ اس سے ’ بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعہ سے توجہ ہٹ کر ملک کی میکرو اکنامک بہتری کی کوششوں پر مرکوز ہو گئی ہے۔’

گزشتہ روز، مثبت آغاز کے بعد، پاکستان کے معاشی نقطہ نظر اور بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خدشات نے ایکویٹی سرمایہ کاروں کو سیشن کے اختتام کی طرف گھبراہٹ میں فروخت کرنے پر مجبور کیا۔

ایک تجزیہ کار نے کہا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں ہمہ گیر گراوٹ دیکھی گئی کیونکہ بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگی، سندھ طاس معاہدے کی معطلی، اور نئی دہلی کی طرف سے دوطرفہ تجارت کی معطلی نے سرمایہ کاروں کو تشویش میں مبتلا کردیا تھا۔

گزشتہ ہفتے، پہلگام میں 22 اپریل کے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے، جسے سال 2000 کے بعد سے متنازعہ ہمالیائی علاقے میں سب سے مہلک مسلح حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس واقعے کے بعد سے، جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف متعدد اقدامات کیے ہیں، جس میں بھارت نے یکطرفہ طور پر اہم سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے اور پاکستان نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے شملہ معاہدے کو معطل کرنے اور اپنی فضائی حدود کو بھارتی پروازوں کے لیے بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی اور مندی کے رجحانات کے درمیان ایک کلاسیکی رسہ کشی دیکھنے میں آئی، انڈیکس نے مثبت طور پر آغاز کیا، ابتدائی گھنٹوں میں رفتار پکڑی اور 1189 پوائنٹس کا انٹرا ڈے اضافہ درج کیا۔

تاہم، یہ امید زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکی، کیونکہ سیشن کے بعد میں فروخت کے دباؤ میں تیزی آنے کی وجہ سے انڈیکس میں تیزی سے تبدیلی آئی اور اس میں 1601 پوائنٹس کی کمی آئی۔

مارکیٹ بالآخر 114063.90 پوائنٹس پر بند ہوئی جو روزانہ کی بنیاد پر 1405.45 پوائنٹس یا 1.22 فیصد کم ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری

کراچی:

پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔

ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔

رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔

فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔

مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔

عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔ 

پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔

AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔

ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔

عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔

اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ تیزی، 100 انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 58 ہزار کی سطح پر پہنچ گیا
  • پاک-سعودیہ دفاعی معاہدہ: سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، 100 انڈیکس تاریخی سطح پر پہنچ گیا
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پرامید
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز تیزی کا رحجان ، 100 انڈیکس نے 1 لاکھ 56 ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حدکو عبورکرلیا
  • ڈالر کی قیمت میں کمی، اسٹاک مارکیٹ 1,56,000 پوائنٹس کی حد پر بحال