مقبوضہ کشمیر؛ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی پاکستانیوں کی بیدخلی کے بھارتی فیصلے پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
SRINAGAR:
مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کے احکامات پر بھارتی حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے اس سے غیرانسانی سلوک قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ایسے پاکستانی جو گزشتہ 30 اور 40 سال سے مقیم ہیں انہیں بے دخل کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کو بھارت سے چلے جانے کے حالیہ احکامات سے انسانی حقوق کے حوالے سے تشویش پیدا ہوائی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین میں اکثریت خواتین کی ہے جو 30 یا 40 سال قبل بھارت آئی تھیں اور بھارتی شہریوں سے شادیاں کر رکھی ہیں، ان کے خاندان ہیں اور طویل عرصے سے اس معاشرے کا جز بن چکے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق حکمران جماعت پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور خواتین، بچوں اور بزرگوں کے حوالے سے ہمدردانہ رویہ رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں دہائیوں سے پرامن طور پر رہنے والے شہریوں کو بے دخل کرنا نہ صرف غیرانسانی عمل ہے بلکہ اس سے متعلقہ خاندانوں پر گہرے جذباتی اور جسمانی تناؤ پڑے گا کیونکہ اس وقت وہ کسی دوسرے گھر میں نہیں رہ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارت میں مقیم پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے 3 دن کی مہلت دی تھی اور اعداد و شمار کے مطابق اب تک اٹاری/ واہگہ بارڈر سے 680 پاکستانیوں کی بھارت سے واپسی ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محبوبہ مفتی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ لوگوں کے گھر اڑانے کے بجائے ان کے املاک کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح گھروں کو تباہ کرنے سے بہت نقصان پہنچتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے عام شہریوں کے گھر بھی تباہ ہوجاتے ہیں، ان کارروائیوں کے دوران اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ عام شہریوں کے گھروں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قابض فورسز نے پہلگام واقعے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائیوں کی آڑ میں مقبوضہ جموں و کشمیر اب تک 9 گھروں کو تباہ کردیا ہے، جس میں مشتبہ افراد کے علاوہ عام شہریوں کے گھر بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی حکومت محبوبہ مفتی نے کہا کہ گھروں کو کے گھر
پڑھیں:
پہلگام واقعے کی آڑ میں کشمیریوں کے گھروں کو مسمار اور نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت
بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی یہ پالیسی مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنے اور حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جائز آواز کو دبانے کی مذموم کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے مودی کی زیر قیادت بھارت کی ہندتوا حکومت کی طرف سے پہلگام واقعے کی آڑ میں حریت پسند کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کرنے اور ہزاروں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت اس طرح کی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کو بے گھر اورہراساں کر رہی ہے تاکہ انہیں بھارت کی غلامی تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ بیان میں کہا گیا کہ واقعہ پہلگام افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ تاہم اس المناک واقعے کو کشمیری عوام کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا اور ان کے گھروں کو تباہ کرنا انتہائی قابل مذمت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدام بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال، انسانی حقوق کی سنگین پامالی اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی یہ پالیسی مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنے اور حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جائز آواز کو دبانے کی مذموم کوشش ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہزاروں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری اور انہیں عقوبت خانوں میں ڈالنا ایک ایسا عمل ہے جس سے نہ صرف ان کے اہل خانہ اذیت کا شکار ہیں بلکہ پوری کشمیری قوم میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بیان میں اقوام عالم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارتی حکومت کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کو روکنے کے لیے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
بیان میں خبردار کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر دنیا کے امن کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور اس سے خطے میں ایٹمی جنگ کا خطرہ ہر وقت منڈلاتا رہے گا۔ بیان میں عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ، زاہد اشرف، زاہد صفی اور دیگر نے حق خودارادیت کے حصول کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی جبر و استبداد کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور انہیں ان کا بنیادی حق دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔