یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ میں مسلسل شکست اور ناکامیوں کے باعث نیز مزاحمتی کاروائیوں میں جانی و مالی نقصان کی وجہ سے صیہونی رژیم شدید تذبذب کا شکار ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین نے آج بروز جمعرات یکم مئی 2025ء "مستکبرین کے خلاف یوم آواز" کی مناسبت سے تقریر کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ اقدامات کے بارے میں کہا: "اسرائیلی دشمن نے 18 ہزار سے زائد فلسطینی بچوں کا قتل عام کیا ہے اور انتہائی محدود علاقے میں اتنا وسیع قتل عام بہت ہی ہولناک جرم ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اسرائیلی دشمن نے گذشتہ دو ماہ سے زیادہ عرصے سے غزہ میں مقیم فلسطینیوں کا محاصرہ کر کے انہیں بھوک کا شکار رکھا ہوا ہے اور اس دوران ہر قسم کی انسانی امداد روک رکھی ہے۔ 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی قحط اور بھوک کا شکار ہیں اور یہ مجرمانہ اقدام دنیا والوں کی آنکھوں کے سامنے انجام پا رہا ہے۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "صیہونی دشمن بھوک کو مہلک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور فرزندان ملت فلسطین کے دردناک اور غم انگیز مناظر دل کو دہلا دیتے ہیں۔ بچوں اور خواتین کا بہت ہی کم مقدار میں غذا حاصل کرنے کے لیے ایک جگہ جمع ہو جانا عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی معاشروں کے لیے شرم کا باعث ہے۔"
 
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاہدین نے گذشتہ دو ہفتے سے اعلی درجہ شجاعت اور استقامت کا مظاہرہ کیا ہے۔ القسام بٹالینز نے صیہونی فوجیوں کے خلاف اسپشل آپریشنز کا ایک سلسلہ انجام دیا ہے۔" انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا: "غزہ میں فلسطینی مجاہدین کی کاروائیوں نے غاصب صیہونی فورسز کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے اور صیہونی فوج کی چیف آف آرمی اسٹاف پر کاری ضرب لگائی ہے۔ فلسطینی مجاہدین نے فرنٹ لائن پر جو مزاحمتی کاروائیاں انجام دی ہیں ان کا مطلب یہ ہے کہ اگر صیہونی فوج شہر کی جانب پیشقدمی کریں تو انہیں کہیں زیادہ جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔" انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "اسرائیلی دشمن غزہ جنگ کے بارے میں شدید تذبذب کا شکار ہو چکا ہے اور یہ اسلامی مزاحمت کے مجاہدین کی اعلی درجہ استقامت اور جدوجہد کا نتیجہ ہے جن میں قسام بٹالینز، القدس بریگیڈز اور دیگر فلسطینی مجاہد گروہ شامل ہیں۔"
 
لبنان کی طاقت مزاحمت میں ہے
قائد انصاراللہ یمن سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: "اسرائیلی دشمن نے لبنان پر جارحانہ اقدامات اور عام شہریوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے اور اس ہفتے لبنان کے بارے میں جو چیز توجہ کے قابل ہے وہ دشمن کا نیا موقف ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی شدید خلاف ورزی کر رہا ہے اور صحیح معنی میں غاصب طاقت ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان حکومت کی جانب سے کمزور موقف اس بات کی واضح دلیل ہے کہ لبنان کی طاقت کا انحصار اسلامی مزاحمت پر ہے اور لبنان میں اسلامی مزاحمت اب بھی اسرائیلی دشمن کے مقابلے میں ایک حقیقی ڈیٹرنس طاقت کا کردار ادا کر رہی ہے۔ سید عبدالملک الحوثی نے کہا: "ہم حزب اللہ میں اپنے عزیز بھائیوں اور اسلامی مزاحمت اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل جنہوں نے بہت ہی موثر تقریر کی درود بھیجتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حزب اللہ کے ساتھ ہیں اور اسرائیلی دشمن کی جانب سے حملوں میں شدت کی صورت میں اس کی حمایت میں عملی اقدامات انجام دیں گے۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عبدالملک بدرالدین انصاراللہ یمن اسرائیلی دشمن اسلامی مزاحمت الحوثی نے کا شکار ہے اور اور اس اس بات نے کہا

پڑھیں:

غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے

قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔

ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان