دبئی میں گھر سنبھالنے کی نوکری، تنخواہ 23 لاکھ پاکستانی روپے ماہانہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
دبئی میں (House Manager Role) یعنی گھر سنبھالنے کی نوکری کیلئے ماہانہ 23 لاکھ روپے تنخواہ دینے پر انٹرنیٹ صارفین حیرت میں مبتلا ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دبئی کی ایک اسٹافنگ ایجنسی کی جانب سے گھر سنبھالنے کے لیے 2 آسامیوں کا اعلان کیا گیا ہے، جس کی شاندار تنخواہ جان کر صارفین دنگ رہ گئے۔
بعض سوشل میڈیا صارفین نے مذاق کے طور کپر کہا کہ وہ اس ملازمت کیلئے اپنی موجودہ نوکری چھوڑنے کو تیار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رائل میسن Royal Maison ایک ریکروٹمنٹ ایجنسی ہے جو مشرق وسطیٰ میں امیر اور شاہی خاندانوں کے لیے گھریلو ملازمین بھرتی کرتی ہے۔ گزشتہ ہفتے ایجنسی نے ابوظہبی اور دبئی میں وی آئی پی خاندانوں کے لیے دو ملازمتوں کا اشتہار دیا۔
رائل میسن نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس وقت ایک ہنر مند اور محنتی فل ٹائم ہاؤس مینیجر کی ضرورت جو ہماری ممتاز ٹیم کا حصہ بن سکے۔ اس نشست کے لیے انہیں ماہانہ تنخواہ 30 ہزار درہم دیے جائیں گے۔
ہزار درہم تقریباً 23 لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہیں۔ یہ تنخواہ کئی ٹیکنالوجی اور فنانس پروفیشنلز کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہے اور یو اے ای میں گھریلو ملازمتوں کے لیے بھی کافی زیادہ سمجھی جاتی ہے۔
ہاؤس مینیجر کیا ہے؟
ہاؤس مینیجر وہ شخص ہوتا ہے جو گھریلو عملے کی نگرانی کرتا ہے، گھریلو بجٹ کا انتظام کرتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
دبئی کاایک اور انقلابی قدم ، ایک لائسنس پر کئی فری زونز میں کام کی اجازت
کاروباری سہولیات کو مزید مؤثر اور بین الاقوامی کمپنیوں کیلئے پُرکشش بنانے کے سلسلے میں دبئی نے ایک اور انقلابی قدم اٹھا لیا ۔ نئے تجارتی اصلاحاتی منصوبے ”ون فری زون پاسپورٹ“ کے تحت اب کمپنیاں ایک ہی لائسنس کے ذریعے مختلف فری زونز میں بغیر کسی اضافی رجسٹریشن کے باآسانی کاروبار کر سکیں گی۔
یہ منصوبہ دبئی کی کاروباری فضا کو مزید مربوط، تیز اور لچکدار بنانے کی بڑی کوشش ہے، جس کے تحت فرانس کے عالمی شہرت یافتہ فیشن ہاؤس ”لوئی وِٹوں“ نے سب سے پہلے اس اسکیم کا حصہ بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
لوئی وٹون اب اپنا گودام جبل علی فری زون میں برقرار رکھے گی جب کہ دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر فری زون میں قائم جدید ترین عمارت ”ون زعبیل“ میں اپنا کارپوریٹ دفتر قائم کرے گی۔ اس طرح ایک ہی لائسنس کے ذریعے دو الگ الگ فری زونز میں بیک وقت آپریشنز ممکن ہو سکیں گے۔
یہ پیشرفت اس امر کا ثبوت ہے کہ فری زونز میں کاروباری وسعت اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان، تیز اور مؤثر بنائی جا چکی ہے۔ دبئی فری زون کونسل کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جمعہ المطروشی کے مطابق اس اسکیم کے تحت فری زون لائسنس میں توسیع کا عمل محض پانچ دن میں مکمل ہو جاتا ہے، جو دبئی کی مؤثر انتظامی مہارت کی عکاسی کرتا ہے۔
کاروباری ماہرین کا کہنا ہے کہ لوئی وٹون جیسی لگژری برانڈ کی تیزی اور اعتماد کے ساتھ اس منصوبے میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ دبئی کے ضوابط بین الاقوامی معیار کے اداروں کے لیے نہایت پُرکشش اور موزوں ہیں۔
ون فری زون پاسپورٹ“ دبئی کو عالمی سطح پر ایک ایسا مرکز بنانے کی جانب ایک اور قدم ہے جہاں عالمی کاروبار جدید سہولیات کے ساتھ مستحکم انداز میں فروغ پا سکتے ہیں۔