امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوپ کے لباس میں ملبوس اے آئی فوٹو پوسٹ کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوپ کے لباس میں اپنی ایک جعلی تصویر پوسٹ کی، انہوں نے مذاق میں کہا کہ وہ اگلے ’کیتھولک پوپ‘ بننا چاہتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق صدر ٹرمپ کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ رنگین تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے، جس میں ان کی دائیں انگلی آسمان کی طرف اشارہ کر رہی ہے، انہوں نے پوپ کی ریگیلیا پہن رکھی ہے، جس میں سفید لباس، سونے کا مصلوب پینڈنٹ اور میٹر ٹوپی شامل ہے۔
خیال رہے کہ ٹرمپ نے پوپ فرانسس کے جانشین کے انتخاب کے لیے کارڈینلز کے اجلاس سے چند روز قبل رواں ہفتے صحافیوں سے مذاق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اگلے پوپ بننا چاہتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ وہ پوپ فرانسس کا جانشین کسے بنانا چاہیں گے، ٹرمپ نے کہا کہ ’میں پوپ بننا چاہتا ہوں، یہ میرا پہلا انتخاب ہوگا۔‘
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ان کی کوئی ترجیح نہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں ایک کارڈینل ہے جو ’بہت اچھا‘ ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ وہ نیویارک کے آرچ بشپ ٹموتھی ڈولان کی طرف اشارہ کر رہے تھے، جو ایک مذہبی قدامت پسند اور اسقاط حمل کے سخت مخالف رہے ہیں۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کی تھی، یہ اقتدار میں واپسی کے بعد ان کا پہلا غیر ملکی دورہ بھی تھا۔
تقریباً 20 فیصد امریکی خود کو کیتھولک قرار دیتے ہیں، اور نومبر میں ایگزٹ پولز سے پتا چلتا ہے کہ انہوں نے ٹرمپ کے حق میں تقریباً 60 فیصد ووٹ دیے۔
پوپ فرانسس عالمی سطح پر ٹرمپ پر تنقید کرنے والے سب سے طاقتور اخلاقی آوازوں میں سے ایک تھے۔
جب ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں پہلی بار صدر کے لیے انتخاب لڑا تو پوپ فرانسس نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے اُن کے مرکزی وعدے پر شدید تنقید کی تھی۔
پوپ فرانسس نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’کوئی بھی، جو پُل کے بجائے صرف دیواریں بنانا چاہتا ہے، وہ عیسائی نہیں ہے۔‘
کارڈینلز 7 مئی کو ویٹی کن کے سسٹین چیپل میں نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ایک اجلاس میں جمع ہوں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ نے والٹز کو قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 مئی 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں والٹز کا ان کی خدمات کے لیے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی جگہ عارضی طور پر وزیر خارجہ مارکو روبیو لیں گے، جو امریکہ کے اعلیٰ ترین سفارت کار کے طور پر بھی کام جاری رکھیں گے۔
امریکی وزیر دفاع نے حساس معلومات نجی چیٹ گروپ میں شیئر کیں، ملکی میڈیا
والٹز کو غلطی سے ایک صحافی کو ایک ایسے چیٹ گروپ میں شامل کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس میں حساس فوجی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جا رہا تھا- اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے عہدے پر تقرری سے پہلے امریکی کانگریس میں تصدیق کے لیے ہونے والی سماعتوں میں یہ معاملہ والٹز کے لیے سیاسی شرمندگی کا سبب بن سکتا ہے۔
(جاری ہے)
ریاست فلوریڈا سے سابق رکن کانگریس والٹز، ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے سینئر رکن ہیں جنہیں صدر ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کے پہلے سو دنوں کے دوران وائٹ ہاؤس چھوڑنا پڑا ہے۔
اعلیٰ امریکی حکام کی ذاتی تفصیلات آن لائن دستیاب، رپورٹ
صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''میدان جنگ میں فوجی وردی میں اپنی خدمات سے لے کر، کانگریس میں، اور میرے قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر مائیک والٹز نے ہماری قوم کے مفادات کو اولیت دینے کے لیے سخت محنت کی ہے۔
‘‘’’میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے نئے کردار میں بھی ایسا ہی کریں گے۔‘‘
ٹرمپ نے والٹز کو نیا عہدہ کیوں دیا؟رواں برس مارچ میں والٹز نے غلطی سے ایک امریکی صحافی کو ایک ایسی گروپ میسیجنگ چیٹ میں شامل کرنے کی ''مکمل ذمہ داری‘‘ قبول کر لی تھی، جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے سینئر اراکین نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف مجوزہ فضائی حملوں پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
والٹز نے کہا کہ وہ 'دی اٹلانٹک‘ کے چیف ایڈیٹر جیفری گولڈبرگ کو ذاتی طور پر نہیں جانتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ وہ سگنل چیٹ گروپ میں انتہائی حساس بات چیت میں کیسے شامل کر لیے گئے تھے۔
تب صدر ٹرمپ نے اس اسکینڈل کی اہمیت نہ دیتے ہوئے کہا تھا، ''یہ کوئی سنجیدہ معاملہ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے والٹز کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ''دو ماہ میں واحد خرابی ہے۔
‘‘جمعرات کے روز اپنے اعلان میں صدر ٹرمپ نے اس اسکینڈل کا ذکر نہ کیا، اور اس کے بجائے کہا، ''مائیک والٹز نے ہماری قوم کے مفادات کو اولیت دینے کے لیے سخت محنت کی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے نئے کردار میں بھی ایسا ہی کریں گے۔‘‘
ابھی تک یہ واضح نہیں کہ اس وقت 51 سالہ والٹز کی جگہ قومی سلامتی کا مشیر کون ہو گا۔
ایک سفارتی ذریعے نے روئٹرز کو اشارہ دیا کہ اسٹیو وٹکوف بھی ایک ممکنہ متبادل ہو سکتے ہیں، جو اس وقت مشرق وسطیٰ اور یوکرین کی جنگ دونوں سے متعلق صدر ٹرمپ کے خصوصی مندوب کے طور پر خدمات انجام دے رہیں۔تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ''عبوری طور پر، مارکو روبیو قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر بھی کام کریں گے۔‘‘
والٹز نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا، ''صدر ٹرمپ اور ہماری عظیم قوم کے لیے اپنی خدمات جاری رکھنے پر مجھے انتہائی فخر ہے۔
‘‘ انہوں نے اس حوالے سے صدر کے اعلان کا ایک اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔ سگنل گیٹ اسکینڈل کیا ہے؟سگنل گیٹ، جس کے لیے والٹز کو مرکزی ذمہ دار سمجھا جاتا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے لیے بڑی شرمندگی کا سبب بنا تھا۔
یہ سگنل نامی آن لائن میسیجنگ پلیٹ فارم پر ایک چیٹ کا معاملہ ہے، جس میں یمن میں امریکی فضائی حملوں کے بارے میں بات چیت کی جا رہی تھی، جس میں غلطی سے 'دی اٹلانٹک‘ نامی امریکی جریدے کے چیف ایڈیٹر جیفری گولڈبرگ کو شامل کر لیا گیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے کئی اعلیٰ عہدیداروں میں سے ایک وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ، جو اس بات چیت میں شامل تھے، نے حوثی باغیوں کے ایک سرکردہ رکن کو نشانہ بنانے کے لیے ایک مجوزہ منصوبے کے طور پر یمن میں کئی امریکی فضائی حملوں کے اوقات اور مقامات کی تفصیلات شیئر کی تھیں۔
وائٹ ہاؤس نے ابتدائی طور پر اس چیٹ کی تفصیلات جاری کرنے پر گولڈبرگ پر شدید نکتہ چینی کی تھی۔
صدر ٹرمپ نے تب اسے ''دھوکہ‘‘ بھی قرار دیا تھا۔ اس کے بعد جیفری گولڈبرگ نے اس چیٹ کا مکمل ٹرانسکرپٹ بھی شائع کر دیا تھا۔دریں اثنا امریکہ میں تقریباﹰ نصف صدی بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ایک وزیر خارجہ کو قومی سلامی کے مشیر کی ذمہ داری بھی سونپی جا رہی ہے۔ اس سے قبل ہنری کسنجر نے وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر دونوں کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
ادارت: مقبول ملک