بھارت پر جنگی جنون سوار، ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے اقدام کریں: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
بھارت پر جنگی جنون سوار، ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے اقدام کریں: پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 May, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں کیونکہ تنازع کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان نیو کلیئر فلیش پوائنٹ ہے۔
امریکی ٹی وی فوکس نیوز سے گفتگو میں رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا بھارت نے حملہ کیا تو دوایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا پراس وقت جنگی جنون سوار ہے، پہلگام حملے کے بعد پاک بھارت سرحدوں پرفائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔
پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے پانی بند کرنے کو جنگی اقدام تصور کرے گا، ہم خطے میں عدم استحکام کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم ایک پرامن پڑوس چاہتے ہیں مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کی جانب سے تاحال کسی قسم کا کوئی ثبوت دنیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا، بغیر کسی ثبوت پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرانا اور خطے کو جنگ کی جانب دھکیلنا بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا عکاس ہے، بھارت کے طرزِ عمل میں لاقانونیت واضح طور پر نظر آتی ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے پہلگام واقعے کی نیوٹرل، غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کا حصہ بننے کی پیشکش کی، اس پیشکش پر بھی بھارت کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، واقعہ کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش نہ کرنا اور پاکستانی پیشکش کا جواب نہ دینا بذات خود ایک واضح امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف موجودہ کشیدگی کم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے بلکہ دو جوہری طاقتوں کے مابین کئی دہائیوں سے جاری تنازع کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، بین الاقوامی برادری کی جانب سے معاملے کو وقتی طور پر ٹھپ کرنا کسی طور مسئلے کا حل نہیں، موجودہ حالات میں مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے حوالے سے ایک موقع پیدا ہوا ہے، بین الاقوامی برادری اس موقع کو ضائع نہ کرے۔
انٹرویو کے اختتام پر انہوں نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف میں پاکستان کی قربانیاں کسی بھی ملک سے زیادہ ہیں، پاکستان کا مفاد علاقائی اور عالمی امن سے وابستہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت سے بڑھتی کشیدگی؛پاکستان کا سلامتی کونسل اجلاس بلانے پر غور بھارت سے بڑھتی کشیدگی؛پاکستان کا سلامتی کونسل اجلاس بلانے پر غور پاکستان نے بھارت کے میڈیا کو بلاک کر کے دشمن کو منہ توڑ جواب دیدیا پاکستان کی سالمیت کے دفاع کیلئے چین ہرطرح کی مدد کرے گا، وکٹر گا کا بھارتی اینکر کو جواب چیئرمین سی ڈی اے کا رات گئے متعلقہ افسران کے ہمراہ جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا اچانک دورہ، تعمیراتی کاموں کا... پاک بھارت کشیدگی،ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ 2025ملتوی ہونے کا خدشہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرلی
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر
پڑھیں:
ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
عرب و اسلامی ممالک کے ایک ہنگامی سربراہی اجلاس میں شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے، لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی اثر کے تحت لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ "دوحہ" میں عرب اور اسلامی ممالک کا ایک ہنگامی سربراہی اجلاس ہوا، جس کا آغاز قطر کے امیر "شیخ تمیم بن حمد آل ثانی" کے خطاب سے ہوا۔ اس موقع پر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ قطر کے دارالحکومت پر ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا، جس میں "حماس" رہنماؤں کے خاندانوں اور مذاکراتی وفد کے رہائشی مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہری، اس حملے سے حیران رہ گئے اور دنیا بھی اس دہشتگردی و جارحیت پر چونک گئی۔ حملے کے وقت حماس کی قیادت قطر اور مصر کی جانب سے دی جانے والی ایک امریکی تجویز پر غور کر رہی تھی۔ اس اجلاس کی جگہ سب کو معلوم تھی۔ امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ اب نسل کشی میں بدل چکی ہے۔ دوحہ نے حماس اور اسرائیل کے وفود کی میزبانی کی اور ہماری ثالثی سے کچھ اسرائیلی و فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر اسرائیل، حماس کی سیاسی قیادت کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں کرتا ہے؟۔ اسرائیل کی جارحیت کُھلی بزدلی اور غیر منصفانہ ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ مذاکراتی فریق کو مسلسل نشانہ بنانا دراصل مذاکراتی عمل کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل، غزہ کو ایسا علاقہ بنانا چاہتا ہے جہاں رہائش ممکن نہ ہو تا کہ وہاں کے لوگوں کو جبراً ہجرت پر مجبور کیا جا سکے۔ اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہر بار عرب دنیا پر نئی حقیقتیں مسلط کر سکتا ہے۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ عرب خطے کو اسرائیل کے اثر و رسوخ میں لانا ایک خطرناک خیال ہے۔ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی تسلط کے زیر اثر لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے عرب امن منصوبے کو قبول کر لیا ہوتا تو خطہ بے شمار تباہیوں سے محفوظ رہتا۔ اسرائیل کی انتہاء پسند رژیم، دہشت گردانہ اور نسل پرستانہ پالیسیاں ایک ساتھ اپنا رہی ہے۔ امیر قطر نے واضح کیا کہ ہم اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر ضروری قدم اٹھانے کے لئے پُرعزم ہیں۔