نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت کے ایک سینیئر ریٹائرڈ جنرل نے پاکستان کے خلاف طاقت کے استعمال کے خطرناک نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے طاقت کے زور پر پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی، تو اسے جانی و مالی طور پر ناقابلِ تصور نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جنرل کے مطابق، جنگ کسی بھی صورت میں ایک قابلِ عمل راستہ نہیں ہے، کیونکہ بھارت کی معیشت پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے۔ “ہم 80 کروڑ لوگوں کو راشن دے رہے ہیں، بیروزگاری، پانی کی قلت، اور پسماندہ انفراسٹرکچر جیسے مسائل درپیش ہیں—ایسے حالات میں جنگ ملک کو کئی دہائیاں پیچھے دھکیل دے گی،” انہوں نے کہا۔

کارگل جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل نے کہا کہ اپنے ہی علاقے میں لڑتے ہوئے بھارت نے 529 فوجیوں کی جان گنوائی اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ “اگر پورے پاکستانی زیر انتظام کشمیر (POK) کو طاقت سے حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، تو اس کے نتائج خوفناک ہوں گے۔”

چین کے ساتھ لداخ میں جھڑپوں پر تبصرہ کرتے ہوئے جنرل نے اعتراف کیا کہ بھارت اُس وقت چینی ارادوں کو سمجھنے میں ناکام رہا، جس کا نتیجہ 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی صورت میں نکلا۔ “ہمیں اس خطرے کو پہلے ہی بھانپ لینا چاہیے تھا،” انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔

جنرل نے کہا کہ سیاستدان شاید ووٹ کے لیے جنگی بیانیہ اپنائیں، لیکن ایک پیشہ ور سپاہی بخوبی جانتا ہے کہ جنگ تباہی لاتی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ چین کا فوکس عسکری قبضے پر نہیں بلکہ تجارتی اثرورسوخ پر ہے، اور وہ Belt and Road Initiative جیسے منصوبوں کے ذریعے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مضبوط کر رہا ہے۔

انہوں نے بھارت کی فلمی سافٹ پاور کی چین میں ناکامی کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ بھارت کو اب ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبے، خاص طور پر سولر انرجی، میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے—جہاں چین دنیا میں سب سے آگے ہے۔

جنرل کا آخری پیغام واضح تھا: “اگر ہمیں خطے میں امن اور ترقی چاہیے، تو جنگ نہیں، بلکہ معیشت، سافٹ پاور اور دانشمندی ہی ہمارا راستہ ہونی چاہیے۔”

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا ہوگا یا نہیں؟ بڑی خبر سامنے آگئی

لاہور:

بھارت ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ کا بائیکاٹ نہیں کرے گا۔

ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ 14 ستمبر کو ہوگا، دونوں روایتی حریف ایک ہی گروپ میں شامل ہیں، دونوں کا سپر 4 میں بھی ایک دوسرے سے مقابلہ ہوگا اور اگر کوالیفائی کیا تو پھر پاکستان اور بھارت تیسری مرتبہ فائنل میں بھی ایک دوسرے کے مدمقابل آسکتے ہیں۔

حال ہی میں ڈھاکا میں ایشین کرکٹ کونسل کا سالانہ اجلاس ہوا جس میں ایشیا کپ کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دی گئی، بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے پہلے میٹنگ کے بنگلا دیش میں انعقاد پر اعتراض کیا گیا اور پھر آن لائن شرکت سے بھی انکار کے ساتھ ایشیا کپ کے بائیکاٹ کا بھی عندیہ دے دیا۔

تاہم آخری لمحات میں بھارتی آفیشلز آن لائن نہ صرف میٹنگ میں شریک ہوئے بلکہ ایشیا کپ کے حوالے سے حتمی فیصلہ سے قبل اپنی حکومت سے اجازت کیلیے وقت مانگا اور پھر حکومتی منظوری کے بعد ایونٹ کے لیے ہاں کردی، جس پر اے سی سی کے صدر محسن نقوی نے سوشل میڈیا پر ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان کردیا۔

دوسری جانب بھارت میں کچھ حلقوں کی جانب سے ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ کے بائیکاٹ کی باتیں ہورہی ہیں، حال ہی میں سوشل میڈیا پر دباؤ بڑھا کر سابق کرکٹرز پر مشتمل ٹیم بھارت چیمپئنز کو ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان چیمپئنز کے بائیکاٹ پر مجبور کیا گیا اور اب اس حوالے سے نیشنل ٹیم پر بھی دباؤ بڑھانے کی کوشش کی ہی جارہی تھی کہ بھارتی بورڈ کی جانب سے واضح کردیا گیا کہ وہ آنے والے ٹورنامنٹ میں پاکستان سے میچ کا بائیکاٹ نہیں کرسکتے اور نہ ہی ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔

اس بارے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی اب نہ تو ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوسکتا ہے اور نہ ہی میچ کا بائیکاٹ کرسکتا ہے، ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوچکا ہے، بھارت ایشیا کپ کا میزبان ملک اور اس مرحلے پر کوئی بھی چیز تبدیل نہیں ہوسکتی، ایک اعلیٰ سطح مشاورت عمل میں آئی تھی جس میں یہ سب کچھ طے ہوا ہے، اس لیے پاکستان سے میچ بھی شیڈول کے تحت ہی کھیلا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ گروپ اے میں عمان اور عرب امارات کی ٹیمیں شامل ہیں جبکہ گروپ بی میں سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ کا آغاز 9 ستمبر سے ہوگا جبکہ فیصلہ کن معرکہ 28 ستمبر کو شیڈول ہے۔

دوسری جانب بھارت کے سابق کپتان سارو گنگولی نے بھی پاکستان کے ساتھ میچ کی حمایت کردی ہے، میڈیا سے بات چیت کے دوران گنگولی کا کہنا تھا کہ ہم لوگ دہشتگردی کے خلاف اور اس حوالے سے سخت موقف رکھتے ہیں لیکن اس کے ساتھ کھیلوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، مجھے پاکستان کے ساتھ ایشیا کپ میں میچ پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا ہوگا یا نہیں؟ بڑی خبر سامنے آگئی
  • غزہ میں غذائی قلت سے ہونے والی اموات ظلم ہے، صدر اوباما
  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • ’کھیل جاری رہنا چاہیے‘، گنگولی کا پاک بھارت ایشیا کپ ٹاکرے پر تبصرہ
  • پاکستان نے بھارت کے ایک دو نہیں 7 طیارے گرائے، انیل چوہان کا اعتراف
  • دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے، بھارتی آرمی چیف
  • آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 
  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا، ترجمان پاک فوج
  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر