بھارت انتہا پسند ہندؤں نے مسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
انتہا پسند ہندوئوں کی مسلمانوں کو 2 روز میں دکانیں خالی کرنے کی مہلت دیدی
کسی کی دُکان پر مسلمان ورکر ہے تو اسے بھی 2 دن میں نکال دیا جائے ،انتہاپسند
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی انتہا پسند ہندوئوں نے مسلمانوں کو 2 روز میں دکانیں خالی کرنے کی مہلت دیدی ۔ذرائع کے مطابق مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اپنی آخری حدوں کو چھونے لگی، پہلگام فالس فلیگ کی ہزیمت کو چھپانے کے لیے انتہا پسند ہندؤں نے مسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا ، مسلمانوں کے گھروں پر حملوں کے بعد ان کی معیشت پر بھی حملے شروع کردیئے ، بھارتی پولیس کی نگرانی میں انتہا پسند ہندوں نے ریلی نکالی، جس میں ہندوئوں نے مسلمانوں کو 2 دن میں دکانیں بند کرنے کا الٹی میٹم دے دیا۔ ہندوئوں کی جانب سے اعلانات کے گئے کہ مسلمان 2 دن میں دکانیں بند کردیں، اگر کسی کی دکان پر مسلمان ورکر ہے تو اسے بھی 2 دن میں نکال دیا جائے ، آئندہ کسی مسلمان کو دکان پر کام نہ دیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق ہندوئوں کی بات نہ ماننے پر تضحیک آمیز نتائج کی دھمکیاں دی گئی، انتہا پسند ہندوئوں کی جانب سے کہا گیا کہ مسلمان کو کام دینے والے دکاندار کی دکان بند کردی جائے گی، ہریانہ ہم سے 100 کلو میٹر دور ہے ، اس کے 22 اضلاع ہیں اور صرف ایک ضلع مسلمانوں کا ہے ، مسلمانوں کے ضلع میں ہندوئوں پر حملے ہوتے ہیں، اگر ہمارے لوگوں نے ہتھیار اٹھا لیے تو پھر کوئی نہیں بچے گا ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: نے مسلمانوں کو ہندوئوں کی میں دکانیں انتہا پسند
پڑھیں:
شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شکارپور (نمائندہ جسارت) قدیمی شنکر بھارتی مندر کی 25 ایکڑ زرعی زمین پر قبضے کی کوشش، ہندو برادری میں شدید تشویش۔ سیکورٹی اور پولیس پکٹ بھی ہٹادی گئی۔ قبضہ خور پولیس موبائل میں سوار ہوکر دھمکیاں دیکر فرار ہوگئے، سیٹھ گرداس مل، سپریم کورٹ آف پاکستان، وزیرِاعظم اور وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ ڈی آئی جی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں واقع قدیمی شنکر بھارتی مندر کی زرعی زمین پر بااثر افراد کی جانب سے مبینہ قبضے کی کوشش پر ہندو برادری میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے مندر کے ٹرسٹ کے سینئر رہنما سیٹھ گرداس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شنکر بھارتی مندر صدیوں پرانا مذہبی مقام ہے جس کے ساتھ تقریباً 25 ایکڑ سے زائد زرعی زمین منسلک ہے، جہاں ماضی میں مندر کا نظام چلانے کے لیے کاشت کاری کی جاتی تھی مقامی کچھ افراد کو زمین کی نگرانی کے لیے دیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے مبینہ طور پر جعلی کاغذات تیار کر کے زمین پر قبضہ کر لیا ہندو پنچائت نے اس معاملے کو سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں چیلنج کیا، جہاں سے فیصلہ شنکر بھارتی مندر کے حق میں آیا اور زمین واپس ملی۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں بھٹو اور نادر تیغانی بااثر افراد نے دوبارہ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، جس دوران شرپسندوں نے پولیس موبائل میں سوار ہوکر زمین پر کام کرنے والے مزدوروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ بھی کی سیکورٹی کے لیے دیے گئے 4 افراد، پولیس موبائل اور 2 پولیس پکٹ بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان، آرمی چیف، وزیرِاعظم، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شنکر بھارتی مندر کو سیکورٹی فراہم کی جائے ، ہندو کمیونٹی کی عبادت گاہوں اور املاک کو تحفظ فراہم کیا جائے اور قبضے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔