انڈین بیانئے کی حمایت کرنے والے مسلمانوں کے دشمن تصور ہونگے، ایمان شاہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
وزیر اطلاعات گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے انڈین بیانیہ کو فروغ دینے والے ٹولوں کو مسترد کر دیا ہے اور ریاست پاکستان ایسے ملک دشمن عناصر کا خاتمہ کر دے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات گلگت بلتستان نے ایمان شاہ نے کہا ہے کہ گجرات کا قصائی ہمیشہ سے پاکستان کو نیچا دکھانے کے لئے الزام تراشی کر رہا ہوتا ہے جس سے خطے میں جنگی ماحول کو فروغ مل رہا ہے جو کہ خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایمان شاہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کسی بھی ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے اور یہ بات عیاں ہے کہ خطے کے امن کو کون داو پے لگانے کے درپے ہیں؟ وزیر اطلاعات نے کہا حکومت پاکستان نے اس ضمن میں دو ٹوک الفاظ میں اپنا پیغام دیا ہے کہ مودی سرکار کی طرف سے جو بھی ایکشن ہو گا اسکا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی ثالثی کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان 19 ستمبر 1960ء میں دریا سندھ اور دیگر دریاوں کے پانی کا منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا جو کہ مودی سرکار نے اسکو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا کوئی قانونی و اخلاقی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا اگر دانستہ طور پر پاکستان کے حصے کے پانی کو روکنے کی کوشش کی تو سخت جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا پاکستانی افواج اور عوام کا جذبہ 65 کی جنگ سے زیادہ اور مضبوط نظر آرہا ہے، اس کا سارا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف اور عبد القدیر خان کو جاتا ہے۔ آج پاکستان ایٹمی قوت بن کر ابھرا ہے جو بھی میلی آنکھ سے اسکی طرف دیکھے گا اس کا برا حشر کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے اس معاملے میں جس یکجہتی کا اظہار کیا وہ قابل ستائش ہے۔ ہندوستانیوں کو گلگت بلتستان کے عوام کی دی ہوئی قربانیوں کا اندازہ پہلے سے ہے، چاہے وہ 65 کی جنگ ہو یا کارگل جنگ ہو اور ہمیں فخر ہے کہ گلگت بلتستان کو سب سے زیادہ فوجی اعزازات حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے کہا جو بھی شخص انڈین بیانیہ کی حمایت کرے گا وہ مسلمانوں کے دشمن تصور ہونگے اور گلگت بلتستان کے عوام نے انڈین بیانیہ کو فروغ دینے والے ٹولوں کو مسترد کر دیا ہے اور ریاست پاکستان ایسے ملک دشمن عناصر کا خاتمہ کر دے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ایمان شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان پر حملہ پاکستان پر حملہ کرنے کے مترادف سمجھا جائے گا۔ گلگت بلتستان پاکستان کا شہ رگ ہے اور جنگ کی صورت میں تمام وسائل کو بروئے کار لائے جائینگے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ گلگت بلتستان گلگت بلتستان کے انہوں نے کہا ایمان شاہ نے کہا کہ جائے گا ہے اور
پڑھیں:
’ہاں، بھارتی معیشت مردہ ہے‘، راہول گاندھی نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کی حمایت کردی
گزشتہ روز امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ قرار دیتے ہوئے اس پر 25 فیصد ٹیرف کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ تعلقات پر جرمانہ بھی عائد کردیا۔ اس پوری صورتحال پر ایک طرف بھارتی تجزیہ کاروں نے سخت مایوسی کا اظہار کیا تو دوسری طرف اپوزیشن رہنماؤں نے اِسے حکومت کی ناکام خارجہ اور معاشی پالیسی سے تعبیر کیا اور اِس معاملے کو پارلیمنٹ میں اُٹھانے کا عندیہ بھی دیا۔
اس پوری صورتحال پر بھارتی میڈیا نے جب اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سے رائے جاننا چاہی تو انہوں نے توقف کیے بغیر ڈونلڈ ٹرمپ کی رائے کو ٹھیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے سچ کہا ہے، بھارتی معیشت مردہ ہے اور اگر یہ بات کسی کو نہیں معلوم تو وہ ملک کے وزیراعظم اور وزیر خزانہ ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت پر مسلسل دباؤ کیوں بڑھا رہے ہیں؟
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک حقیقت کو بیان کیا ہے۔ راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی صرف صنعتکار گوتم اڈانی کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم مودی صرف ایک شخص کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کے سامنے اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت نے ہماری معیشت، دفاع اور خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ حکومت ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متعدد دعوؤں پر حکومت کی خاموشی پر بھی سخت سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ ٹرمپ نے تقریباً 30 سے 32 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے 5 لڑاکا طیارے گرائے گئے۔ اب ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ 25 فیصد ٹیرف بھی عائد کریں گے، مگر سوال یہ ہے کہ وزیراعظم مودی اس پر جواب کیوں نہیں دے پا رہے؟ اصل وجہ کیا ہے؟ کن کے ہاتھ میں اختیار ہے؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے برسوں میں ان سے بہت کم تجارت کی ہے کیونکہ اُن کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں اور اُن کی غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں بھی انتہائی سخت اور ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمیشہ روس سے بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان خریدا ہے اور چین کے ساتھ مل کر وہ روس سے توانائی کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے، ایسے وقت میں جب دنیا چاہتی ہے کہ روس یوکرین میں قتل و غارت بند کرے، یہ تمام چیزیں اچھی نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: یورپی یونین 30 فیصد امریکی ٹیرف سے بچ گیا، امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے
واضح رہے کہ اس سے قبل آج ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے زیر التوا تجارتی معاہدہ طے نہ پایا تو بھارتی درآمدات پر 25 فیصد تک ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اب تک ڈونلڈ ٹرمپ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرانے کے لیے اپنے ثالثی کردار کا 29 بار ذکر کرچکے ہیں اور ہر بار جب وہ ذکر کرتے ہیں تو بھارت کے اندر نریندر مودی کی حکومت پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے حکمران جماعت کو ہر بار ہزیمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں