لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
میکسیکو کی سپرمارکیٹ میں دھماکا، 23 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-12
میکسیکو سٹی (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی میکسیکو کے شہر ہرموسیو میں ایک سپرمارکیٹ میں خوفناک دھماکے سے کم از کم 23 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دھماکا برقی ٹرانسفارمر کی خرابی کے باعث پیش آیا۔سونورا ریاست کے گورنر الفونسو دورازو نے وڈیو پیغام میں تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو ہرموسیو کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے شفاف اور جامع تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق، فی الحال حادثاتی دھماکے کو ہی واقعے کی بنیادی وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ دھماکا والڈوز اسٹور کے اندر نصب ٹرانسفارمر سے ہوا۔میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ مقامی میڈیا کے مطابق دھماکے کے بعد اسٹور میں آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث متعدد افراد اندر ہی پھنس گئے۔ فائر بریگیڈ نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ عمارت کی بیرونی دیواریں سیاہ اور کھڑکیاں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ ڈے آف دی ڈیڈ کی تمام تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔